Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

272 - 736
سے معلوم نہیں ہوسکتی۔ البتہ ان پر ایمان لانا جیسا کہ ان کے الفاظ اور معانی ظاہرہ سے مفہوم ہوتا ہے۔ ضروری ہے اس کی چند نظیریں بطور شواہد کے میں پیش کرتا ہوں۔ تاکہ اصل مدعیٰ ہر شخص منصف کے سمجھ میں آجاوے اور اس مقدمہ کا ثبوت بھی اس سے ہو جاوے۔
اقول…	’’بعون اﷲ تعالیٰ‘‘ صاحب رسالہ نے جو قائل کا جواب دیا اس کا حاصل یہ ہے کہ نزول ابن مریم کا ان امور مستقبلہ سے ہے کہ جن کی خبر مخبر صادق نے دی ہے اور جتنے امور مستقبلہ کی خبر مخبر صادق نے دی ان کی حقیقت اور پوری پوری ماہیئت جب تک کہ وہ واقع نہ ہو لیں صرف علوم ظاہر سے نہیں معلوم ہو سکتی۔ پس نزول ابن مریم کی حقیقت اور پوری پوری ماہیئت جب تک کہ واقع نہ ہو لے صرف علوم ظاہر سے معلوم نہیں ہوسکتی تو واضح رہے کہ اس کلام میں کئی وجوہ سے فساد ہے۔ اوّل یہ کہ کبریٰ قیاس مسلم نہیں۔ مطالب بالبرہان ہے۔ یعنی اس بات کا دعویٰ کہ جتنے امور مستقبلہ کی خبر مخبر صادق نے دی ہے۔ ان کی حقیقت بغیر وقوع کے علوم ظاہر سے معلوم نہیں ہوسکتے۔ بغیر دلیل مسلم نہیں اس کی دلیل۔ بیان کرنا چاہئے اور جو شواہد بیان کئے تو اوّل تو وہ تمہارے مدعا کے موافق نہیں یا خود ان کے ثبوت میں کلام ہے۔ چنانچہ آگے انشاء اﷲ ظاہر ہو جاوے گا۔ دوسرے یہ کہ بعض افراد پر حکم سے کل افراد پر وہ حکم لازم نہیں آتا۔ کما لا یخفی کہ تمہارا یہ کلیہّ ٹھیک ہو جاوے۔ لہٰذا قیاس منتج نہ ہوگا۔ پس آپ کا مدعا بھی ثابت نہ ہوگا۔
	دوسری وجہ فساد کی یہ ہے کہ حقیقت اور پوری پوری ماہیئت معلوم نہ ہونے سے دو حال سے خالی نہیں۔ یا یہ غرض ہے کہ طریق وقوع کا علم حاصل نہیں ہوتا کہ جس طرح ظاہر الفاظ خبر کے مقتضی ہیں۔ اسی طرح واقع ہوگی یا دوسری طرح کہ قول مخبر ماؤل ہو یا یہ غرض ہے کہ اس کا علم تو ہو جاتا ہے۔ مگر اس کی صورت کماہی اور پوری پوری حالت بعینہا جو ظہور میں آوے گی بتما مہا معلوم نہیں ہوتی۔ شق ثانی مسلم ہے کہ جہاں تک خبر نہیں دی گئی اس کی صورت تفصیلی کا حال کیونکر قبل وقوع معلوم ہو جاوے۔ مگر اس کی خصوصیت اخبار مستقبلہ کے ساتھ کیا ہے۔ بلکہ جو اخبار ماضیہ یا موجودہ غیر مشاہد ہیں وہ بھی ایسے ہیں۔ دوسرے یہ بات تمہارے مدعا اصلی کو بالکل مفید نہیں۔ کیونکہ اس کے تو اس قدر نکلتا ہے کہ نزول حضرت عیسیٰ روح اﷲ نبی اﷲ ابن مریم کی صورت کما ہی تفصیلی اور حالت بعینہا معلوم نہیں۔ جب تک کہ وقوع میں نہ آوے اور نزول ان کا بذات خود یقینی ہے نہ یہ کہ ان کے ذاتی نزول میں شک ہے اور درصورت شق اوّل یہ قاعدہ مسلم نہیں۔ کیونکہ جہاں پر الفاظ اخبار مستقبلہ کی باعتبار قواعد عربیہ کے متحمل کئی معانی کے ہیں۔ مثلاً کئی معنی کو مشترک ہیں اور کوئی قرینہ قوی مرجحہ نہیں یا کوئی مجاز اس لفظ میں ایسی مشہور ہو کہ قریب حقیقت کے ہو مثلاً طویل 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter