وفی الباب عن عمران بن حصین ونافع بن عیینۃ وابی برزۃ وحذیفۃ بن اسید وابی ہریرۃ وکیسان وعثمان بن ابی العاص وجابر وابی امامۃ وابن مسعود وعبداﷲ بن عمرو وسمرۃ بن جندب والنواس بن سمعان وعمرو بن عوف وحذیفۃ بن الیمانؓ‘‘ امام احمد اور ترمذی نے مجمع بن جاریہ سے روایت کی کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ ابن مریم دجال کو باب لد میں قتل کریں گے۔ ترمذی نے کہا یہ حدیث صحیح ہے اور کہا کہ اس بارہ میں اتنے صحابیوں سے روایت ہے۔ عمران بن حصین اور نافع بن عیینہ اور ابی برزہ اور حذیفہ ابن اسید اور ابی ہریرہ اور کیسان اور عثمان بن ابی العاص اور جابر اور ابی امامہ اور ابن مسعود اور عبداﷲ ابن عمرو اور سمرہ بن جندب اور نواس بن سمعان اور عمروبن عوف اور حذیفہ ایمانی رضی اﷲ عنہم اجمعین احادیث جو نزول حضرت عیسیٰ علیہ السلام میں وارد ہیں۔ اس کثرت سے ہیں کہ جو ان میں کے سہل الوصول اور موجود ہیں ان کے لئے ایک بڑا دفتر چاہئے۔ ان چند احادیث کو بطور نمونہ کے سنادیا ناظرین منصفین ان احادیث کو دیکھ کر غور کر سکتے ہیں کہ الفاظ رسول اﷲﷺ کیا کہتے ہیں اور منتحل مسحیہ کیسی کیسی تحریف کرتا ہے اور کیسی صحیح صریح احادیث کا پیرایۂ تاویل میں انکار کرتا ہے۔ اے اہل اسلام ایسے دعوے جھوٹے کرنے والا تم لوگوں کا نہانی دشمن ہے۔اس سے بچتے رہو۔ اپنے نبی رحمۃ کی کھلی تعلیم کو (جو ان پڑھوں کی تعلیم کے لئے بھیجے گئے تھے) چھوڑ کر دشمن ڈگادینے والے کے تابع نہ ہو یہ اﷲ کی طرف سے جانچ کا وقت معلوم ہوتا ہے کہ کون اپنی عقل کو شرع کے تابع کرتا ہے اور کون شیطانی وسوسہ کی طرف جاتا ہے۔
’’ربنا لا تزغ قلوبنا بعد اذ ہدیتنا وہب لنا من لدنک رحمۃ انک انت الوہاب‘‘ علامہ شوکانی بعد نقل احادیث کے اپنی کتاب توضیح میں کہتے ہیں۔ ’’وجمیع ما سقناہ بالغ حدالتواتر کما لا یخفی علی من لہ فضل اطلاع فتقرر بجمیع ماسقناہ فی ہذا الجواب ان الاحادیث الواردۃ فی المہدی المنتظر متواترۃ والاحادیث الواردۃ فی الدجال متواترۃ والاحادیث الواردۃ فی نزول عیسیٰ متواترۃ فی ہذا المقدار کفایہ لمن لہ ہدایہ واﷲ ولی التوفیق‘‘
قولہ… اگر کہا جاوے کہ مرزاقادیانی اگر ایسا استعارہ اپنے کلام میں استعمال کرتے تو کوئی قباحت نہ تھی۔ کلام رسول مقبولﷺ میں انہوں نے ایسی تاویل کی جو تمام علماء سلف وخلف کو معلوم نہ ہوئی اور صرف مرزاقادیانی کو ہی سوجھی تو اس کا جواب یہ ہے کہ جتنے امور مستقبلہ کی خبر مخبر صادق نے دی ہے۔ ان کی حقیقت اور پوری پوری ماہیت جب تک کہ وہ واقع نہ ہو لیں۔ صرف علوم ظاہر