حدیث پنجم
’’اخرج احمد وابن ماجہ وصححہ الحاکم (کما فی الفتح) وہذا الفظ احمد عن ابن مسعودؓ عن رسول اﷲﷺ قال لقیت لیلۃ اسری بی ابراہیم وموسیٰ وعیسیٰ علیہم السلام فتذاکروا امر الساعۃ فردوا امرہم الیٰ ابراہیم فقال لاعلم لی بہا فردوا امرہم الیٰ موسیٰ فقال لا علم بہا فردوا امر ہم الیٰ عیسیٰ فقال اما وجبتہا فلایعلم بہا احد الا اﷲ وفیما عہد الیّٰ ربی عزوجل ان الدجال خارج ومعی قضیبان فاذا رآنی ذاب کما یذوب الرصاص (ولفظ ابن ماجۃ مکان ہذا اللفظ ہکذا) فذکر خروج الدجال قال فانزل فاقتلہ فیرجع الناس الیٰ بلادہم قال فیہلکہ اﷲ اذا رانی حتیٰ ان الحجر والشجر یقول یا مسلم ان تحتی کافر افتعال فاقتلہ قال فیہلکم اﷲ ثم یرجع الناس الیٰ بلادہم واوطانہم فعند ذلک یخرج یاجوج وماجوج وہم من کل حدب ینسلون فیطؤن بلادہم فلا یأتون علی شیٔ الااہلکوہ ولا یمرون علی ماء الا شربوہ قال ثم یرجع الناس یشکونہم فادعو اﷲ علیہم فیہلکم ویمیتہم حتی تجوی الارض من نتن ریحہم وینزل اﷲ المطرفیجترف اجساد ہم حتیٰ یقذ فہم فی البحر ففیما عہد الیٰ ربی عزوجل ان ذلک اذا کان کذلک ان الساعۃ کالحامل المتم لا یدری اہلہا متی تفاجۂم بولادہا لیلا اونہارا‘‘ امام احمد اور ابن ماجہ نے عبداﷲ بن مسعودؓ سے روایت کی کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا کہ معراج کی رات میں میں ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ علیہم السلام سے ملا تو انہوں نے قیامت کا ذکرکیا۔ تو پہلے ابراہیم پر چھوڑا سو ابراہیم علیہ السلام نے کہا مجھ کو اس کا علم نہیں۔ (یعنی کب واقع ہوگی) پھر موسیٰ علیہ السلام پر چھوڑا تو انہوں نے کہا کہ مجھ کو اس کا علم نہیں۔ پھر عیسیٰ علیہ السلام پر چھوڑا تو عیسیٰ علیہ السلام نے کہا کہ وقت وقوع کا تو سوائے اﷲتعالیٰ کے کوئی نہیں جانتا اور اﷲ جل شانہ نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ دجال نکلے گا اور میرے ساتھ دو ٹھنیاں ہوں گی۔ جب مجھ کو دیکھے گا تو سیسہ کی طرح پگھلنے لگے گا (اور ابن ماجہ کی روایت میں یہ ہے) کہ عیسیٰ علیہ السلام نے دجال کے نکلنے کا کہہ کر کہا کہ پھر میں اتروں گا تو اس کو قتل کروں گا۔ کہا حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کہ پس اﷲ ہلاک کرے گا۔ اس کو جب مجھے دیکھے گا۔ یہاں تک کہ پتھر اور درخت کہیں گے کہ اے مسلمان میرے نیچے کافر چھپا ہوا ہے۔ سو آکر اس کو قتل کرو تو اﷲ سب کفار کو