Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

26 - 736
ثلث وستین لم یعدہما ومن روے ستین لم یعد الکسور کذافی تہذیب الاسمائ‘‘ اور آنحضرتﷺ کے اس قدر بالوں کا اس عمر میں سپید ہو جانا اصحاب رسول اﷲﷺ خلاف عادت سمجھتے تھے۔ چنانچہ اس پر یہ حدیث دال ہے۔ ’’عن ابی جحیفۃ قال قالوا یا رسول اﷲ قد شبت قال شیبتنی ہود اخواتہا رواہ الترمذی‘‘ اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام آنحضرتﷺ سے چھ سو برس پہلے تھے اور ظاہر ہے کہ اس زمانہ کے قوی بہ نسبت آنحضرتﷺ کے زمانہ کے ضرور قوی تر ہوں گے۔ پس ہرگز یہ بات عقل میں نہیں آتی ہے کہ تینتیس برس کی عمر میں جو صحیح روایت رفع کی باب میں ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بالوں میں سپیدی مخلوط ہوگئی ہو۔ بلکہ ظاہر یہی ہے کہ اس وقت بال ان کے بالکل سیاہ ہوں گے تو تعریف کہل کے ان پر صادق آئی اور موید اس کا ہے وہ لفظ جو اثر صحیح ابن عباس میں کہ حکماء مرفوع ہے۔ وارد ہے۔ ’’فقام شباب من احدثہم سناً‘‘ ماسوا اس کی عبارت فتح الباری سے معلوم ہوتا ہے کہ قریب اربعین کا قول راجح وقوی ہے اور دیگر اقوال ضعیف ہیں۔ عبارت فتح الباری کے یہ ہے۔ ’’قال ابوجعفر النحاس ان ہذا لا یعرف فی اللغۃ وانما الکہل عندہم من ناہہزالاربعین اوقاربہا وقیل من جاوز الثلثین وقیل ابن ثلث وثلثین انتہی‘‘ پس موافق اس قول راجح کے کہل ہونا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا قبل رفع ثابت نہیں ہوتا ہے۔ یہ آیت اگرچہ قطیعۃ الدلالۃ حیات مسیح علیہ السلام پر نہیں۔ لیکن ادلہ ظنیہ میں سے ایک قوی دلیل ہے اور یہ قول بعض مفسرین کا کہ یہ استدلال ضعیف ہے۔ خطاء میں ہے۔ کیونکہ ہم نے اوپر حدیث صحیح سے ثابت کر دیا کہ جس سن میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام اٹھائے گئے ہیں وہ سن شباب تھا۔ نہ سن کہولت۔ مرزاقادیانی نے اس پر یہ اعتراض کیا کہ آپ کہل کے لفظ سے درمیان عمر کا آدمی مراد لیتے ہیں۔ مگر یہ صحیح نہیں ہے۔ صحیح بخاری اور قاموس وتفسیر کشاف وغیرہ میں کہل کے معنی جوان مضبوط کے لکھے ہیں۔ اس کا جواب خاکسار کی طرف سے یہ ہوا کہ صحیح بخاری میں تو یہ ہے۔ ’’وقال مجاہد الکہل الحلیم‘‘ جو ان مضبوط اس سے کس طرح سمجھا جاتا ہے۔ اس کا جواب مرزاقادیانی نے یہ دیا کہ حلیم وہ ہے جو یبلغ الحلم کا مصداق ہو اور جو حلم کے زمانہ تک پہنچے۔ وہ جوان مضبوط ہی ہوتا ہے۔ اس کا جواب خاکسار کی طرف سے یہ ہوا کہ یہ حصر غیر مسلم ہے۔ کیونکہ حلیم قرآن مجید میں صفت غلام کی آئی ہے۔ فرمایا اﷲتعالیٰ نے۔ ’’فبشرناہ بغلام حلیم‘‘ اور غلام کے معنی کو دک صغیر کے ہیں۔ کمافی الصراح۔ پس محتمل ہے کہ حلیم اس جگہ پر ماخوذ ہو حلم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter