Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

25 - 736
مسحۃ آدم وصورۃ یوسف وقلب ایوب ومن کان من اہل النار عظموا وفخموا کالجبال رواہ البیہقی باسناد حسن (الترغیب والترہیب ص۴۰۱)‘‘
	پس اس سے صاف ثابت ہوا کہ تینتیس برس کا سن سن شباب ہے۔ نہ سن کہولت۔ ورنہ فناء شباب اہل جنت لازم آتا ہے۔ ’’وھو خلاف ماثبت بالاحادیث الصحیحۃ‘‘
	پس ثابت ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سنّ شباب میں اٹھائے گئے۔ نہ سن کہولت میں۔ علاوہ اس کے اصل معنی کہل کے ’’من وحظہ الشیب ورایت لہ بحالۃ‘‘ ہیں۔ جیسا کہ قاموس وصحاح وغیرہا میں لکھا ہے۔ یعنی کہل وہ شخص ہے جس کے بالوں میں سپیدی مخلوط ہو جائے اور دیکھی جائے۔ اس کے لئے بزرگی اور اقوال مختلفہ جو اوّل سن کہولت میں منقول ہیں۔ وہ فی الواقع مختلف نہیں ہیں۔ بلکہ یہ اختلاف مبنی ہے۔ اختلاف قوی اشخاص پر جو اعلیٰ درجہ کی قوت رکھتا ہے۔ اس کا اوّل سن کہولت چالیس یا قریب چالیس کے ہوتا ہے اور جو اوسط درجہ کی قوت رکھتا ہے۔ اس کا اوّل کہولت بتیس یا تینتیس ہوتا ہے اور جو ادنیٰ درجہ کی قوت رکھتا ہے۔ اس کا اوّل کہولت بعد تیس کے ہوتا ہے۔ اختلاف زمانہ کو اختلاف قویٰ میں بہت دخل ہے۔ جس قدر زمانہ کو خلق آدم سے بعد ہوتا جاتا ہے۔ اسی قدر قوی ضعیف ہوتے جاتے ہیں۔ اس پر مشاہدہ ونصوص قرآنیہ وحدیثیہ ناطق ہیں۔ ان میں سے ہے۔ حدیث ابی ہریرہؓ جو مرفوع اور متفق علیہ ہے۔ ’’فلم یزل الخلق ینقص بعدہ حتی الآن‘‘ یہ عمدہ صورت اقوال مختلفہ میں توفیق کی بعد اس تمہید کے میں کہتا ہوں کہ احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ آنحضرتﷺ کی عمر مبارک ساٹھ سے تجاوز کر گئی تھی۔ لیکن آپ کی سرمبارک اور ریش شریف میں گنتی کے بیس بال سے کم سفید تھے۔ بخاری ومسلم میں انسؓ سے روایت ہے۔ ’’وتوفاہ اﷲ علی راس ستین سنۃ ولیس فی راسہ ولحیتہ عشرون شعرہ بیضاء وعن ثابت قال سئل انس عن خضاب رسول اﷲﷺ فقال انہ لم یبلغ مایخضب لوشئت ان اعد شمطاتہ فی لحیتہ وفی روایۃ لوشئت ان اعد شمطات کن فی راسہ فعلت متفق علیہ وفی روایۃ المسلم قال انما کان البیاض فی عنفقتہ وفی الصدغین وفی الراس نبذ‘‘ مخفی نہ رہے کہ حدیث اوّل میں جو ستین کا لفظ آیا ہے۔ دوسری احادیث مین اس کے خلاف آیا ہے۔ بعض میں ثلث ستین اور بعض میں خمس وستین ہے۔ ’’قال العلماء الجمع بین الروایات ان من روی خمسا وستین عدسنتی المولد والوفاۃ من روے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter