Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

258 - 736
	اور یہ جو کہا ’’قیل ادخل الجنۃ‘‘ تو اوّل تو یہ ایک شخص خاص کے واسطے خطاب ہے۔ یہ کوئی حکم عام نہیں۔ پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے واسطے یہ بات کیونکر اس سے ثابت ہوئی۔ دوسرے یہ کہ یہ شخص شہید کر دیا گیا تھا۔ چنانچہ روایات سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے۔ پس حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اس پر قیاس کرنا قیاس مع الفارق ہے۔ اس واسطے کہ گو انبیائ، شہداء سے افضل ہیں۔ مگر شہید کے واسطے خصوصیات بھی ہیں کہ دوسرے کے واسطے نہیں۔ ذرا سی بات ہے۔ دیکھو شہداء کو اموات کہنا ناجائز ہے۔ ’’ولا تقولوا لمن یقتل فے سبیل اﷲ اموات‘‘ اور انبیاء کے اوپر اطلاق اموات کا جائز ہے۔ ’’انک میت وانہم میتون‘‘ اور ’’وما محمد الا رسول قد خلت من قبلہ الرسل افان مات‘‘ پس اس آیت سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا دخول جنت کیونکر ثابت ہوسکتا ہے اور یہ جو کہا ’’وادخلی جنتی‘‘ تو سیاق وسباق کلام سے صاف طور پر یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ یہ حشر کے روز کا مقولہ ہے۔ ’’کلا اذا دکت الارض دکادکا‘‘ سے پڑھ کر دیکھو۔ چنانچہ ابن عباسؓ سے بھی یہی مروی ہے۔ پس اس آیت سے اور موت کے بعد دخول جنت سے کیا تعلق ہے اور اگر مان بھی لیں کہ یہ آیت اور ایسی ہی آیت سابق بعد موت کے دخول جنت پر دال ہیں تو میں کہتا ہوں کہ اس سے دخول خلدی جنت میں لازم نہیں آتا۔ یعنی اس سے مراد دخول خلدی نہیں بلکہ مراد دخول روحی ہے۔ نہ دخول جسدی کہ ہمیشہ رہنے کے واسطے داخل ہوں اور دلیل اس پر وہی مخطورات مسطورہ بالا ہیں اور آیت ’’وادخلی جنتی‘‘ تو خود بھی اس بات کو کھلم کھلا کہہ رہی ہے۔ چنانچہ فرمایا ’’یا ایتہا لنفس المطمئنۃ ارجعی الیٰ ربک راضیۃ مرضیۃ فادخلی فی عبادی وادخلی جنتی‘‘ دیکھو خطاب خاص نفس کے ساتھ ہے اور اس بات کو احادیث بھی بتصریح بیان کر رہی ہیں۔ چنانچہ مالک اور احمد اور نسائی نے بسند صحیح کعب بن مالکؓ سے روایت کیا کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا۔ ’’انما نسمۃ المؤمن طائر یعلق فی شجر الجنۃ حتیٰ یرجعہ اﷲ تعالیٰ الیٰ جسدہ یوم القیامۃ‘‘ اور احمد طبرانی نے بسند حسن ام ہانیؓ سے روایت کیا کہ رسول اﷲﷺ نے فرمایا۔ ’’تکون النسم طیرا تعلق بالشجر حتیٰ اذا کان یوم القیامۃ دخلت کل نفس فی جسدہا‘‘ ایسے ہی بہت سی روایات میں آیا تو ان روایات سے معلوم ہوا کہ اس وقت میں جو جنت میں داخل بھی ہوتا ہے تو وہ دخول روحی ہوتا ہے۔ نہ جسدی وہ تو قیامت ہی کے روز ہوگا کہ پھر وہاں سے نہ نکالے جاویں گے اور یہ بھی واضح رہے کہ ارواح مؤمنین کے رہنے کے واسطے برزخ میں اماکن مختلفہ روایات میں وارد ہیں۔ بعض روایات سے تو معلوم ہوتا ہے کہ ارواح مؤمنین کی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter