Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

254 - 736
عنصریہ وخاکیہ کی طرف کی جاوے گی تو بلاشبہ اس کے معنی نزول بجسمہ العنصری وخاکی ہی کے ہوں گے۔ یہ بات ایسی ظاہر ہے کہ بیان کی چند ان حاجت نہیں۔ چنانچہ موضع متنازع فیہ میں بھی ہے کہ نسبت نزول کی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف کی گئی ہے تو اس جگہ پر یہی معنی ہوں گے کہ وہ اپنے شریف جسم عنصری کے ساتھ نزول فرمائیں گے تو معنی حقیقی نزول کے یہی ہوئے۔ علاوہ اس کے ایک بات اور سن لینے کے قابل ہے۔ وہ یہ کہ ظاہر بات ہے کہ نزول کے معنی اعلیٰ سے اسفل کی طرف نقل کے ہیں۔ (چنانچہ میں کسی کتاب لغت کو گمان نہیں کرتا کہ اس میں یہ معنی نہ ہوں۔ میں نے جہاں تک کتب لغت دیکھے سب میں یہ بات موجود پائی) پس جس وقت نزول کی نسبت کسی جسم کی طرف کی جاوے گی تو بے شک اس کے معنی اسی جسم کے نقل کے ہوں گے۔ مثلاً کہیں کہ اٹاری پر سے پتھر گرایا۔ کوٹھے پر سے زید اترآیا آسمان سے اولے برسے تو سوائے اس کے اور کوئی معنی نہ ہوں گے کہ وہ اپنے جسم ذاتی عنصری کے ساتھ اوپر سے نیچے آئے۔ اصلی اور حقیقی معنی اس کے یہی ہوں گے۔ پھر واضح رہے کہ معنی حقیقی مقدم ہوتے ہیں اور معنی مجازی اسی وقت مراد ہوتے ہیں کہ جب معنی حقیقی سے تعذر ہو اور معنی حقیقی لینا ممکن نہ ہو اور بن نہ سکیں۔ یہ قاعدہ ایسا مسلم ہر اہل علم کا ہے اور مشہور ہے کہ جس میں کسی علم والے کو شک نہیں اور کسی زبان کا ادیب اس کا منکر نہیں۔ لہٰذا حاجت استشہاد کی نہیں۔ کتب فن معانی والبیان کی اور اصول کی اور ادب وغیرہ کے اس سے مملوہیں۔ پس معنی حقیقی بنتے ہوئے معنی مجازی لینا نصوص شرعیہ کو تحریف کرنا ہے۔
	حدیث مذکورہ بالا لیوشکن ان ینزل فیکم ابن مریم (یعنی قریب ہے کہ تم میں ابن مریم نزول فرماویں گے) میں معنی حقیقی لینے سے کون مانع ہے کہ جس کے سبب سے معنی حقیقی چھوڑ کر باطل معنی مجازی لئے گئے۔ پھر دوسری روایت میں لفظ ہبوط کے ساتھ بھی وارد ہے۔ وہاں کس طرح پر تحریف کی صورت نکلے گی۔ بڑی جائے تعجب ہے کہ جناب رسول اﷲﷺ نے کس کثرت سے نزول اور کہیں ہبوط کے ساتھ عیسیٰ علیہ السلام کا بیان فرمایا۔ اگر نبی صاحب کا یہی مقصود ہوتا جو مرزاقادیانی کا مطلب ہے تو کیا رسول اﷲ پر ویسا لفظ فرمانا ایسا مشکل تھا اور اس کی تعبیر وتفسیر پر قادر نہ تھے کہ اس کثرت سے نزول وہبوط کے لفظ کے ساتھ فرمایا جو صریح مرزا کے مطلب دلی کو مبطل ہے۔ میری غرض یہ نہیں کہ مجاز کوئی چیز نہیں اور استعمال مجاز کہیں ٹھیک نہیں۔ (کیونکہ بہت جگہ مجاز ہی احسن ہوتی اور حقیقت سے ابلغ ہوتی ہے کہ اس سے مناسبات لطیفہ پیدا کی جاتی ہیں۔ وغیرہا من الفوائد مگر جہاں کہیں حقیقت کا ارادہ متعذر ہو اور سامع کو فتنہ میں ڈالنے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter