Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

251 - 736
فرماویں گے۔ یا اس وجہ سے کہ میاں عبدالحق کچھ ایسے اکابر اور مشاہیر میں سے نہیں۔ جن سے مباہلہ کرنے میں اثر تام اور نفع عام پہنچے منظور نہ فرماویں گے۔ تو پھر ایسے مباہلوں کا ثمرہ مفید عام اور نتیجہ معتد بہا اور نفع تمام کیا ہو کہ جس کا اثر ایک ملک ہند پر بھی نہ پڑے گا۔ الیٰ آخر القول!
اقول…	یہ امور جو تم نے مباہلہ کے واسطے بیان کئے آیا یہ شرط ہیں۔ مباہلہ کے واسطے یا نہیں۔ در صورت شق ثانی کیوں مباہلہ کے واسطے نہ کھڑے ہوئے اور حق کو (جو تمہاری زعم میں ہے) چھپا گئے اور درصورت شق اوّل یعنی یہ امور مباہلہ کے شروط سے ہیں (اور تمہاری عبارت رسالہ کی اس کو مقتضی ہے) تو اس پر دلائل شرعیہ سے دلیل لاؤ اور قرآن وحدیث سے ان کی شرطیہ کو بیان کرو۔ ’’وان لم تفعلوا ولن تفعلوا فاتقوا النار التی وقودہا الناس والحجارۃ‘‘ اور یہ جو کہتے ہو کہ جانب مخالف سے کوئی بڑا شخص ہونا چاہئے کہ اس کی غالبی اور مغلوبی کا اثر تمام اہل اسلام کو پہنچے۔ ورنہ ایسے مباہلوں کا ثمرہ مفید عام اور نتیجہ معتد بہا کیاہوگا۔ تو ہم کہتے ہیں کہ کچھ بہت بڑے ہونے کی ضرورت نہیں۔ اگر ایسے آدمی بھی مباہلہ کریں گے تو ان کی غالبی مغلوبی ایسی مقصود رہنے والی نہیں۔ ادنیٰ ادنیٰ بات تو چھپتی نہیں اس قدر بڑی بات چھپ جائے اور لوگوں پر اس کا اثر نہ پڑے۔ یہ بات خلاف عقل ہے۔ اس قدر میں بھی فائدہ عام اور نتیجہ معتد بہا ہوسکتا ہے اور تمام اہل اسلام کو کسی صورت ممکنہ میں نظر نہیں آتا۔ یہ محض بہانہ ہے۔
	دوسرے! اﷲ جل شانہ فرماتا ہے۔ ’’فمن حا جک فیہ من بعد ماجاء ک من العلم فقل تعالوا ندع ابناء نا‘‘ دیکھو اﷲ تعالیٰ نے من کے ساتھ فرمایا جو عام ہے۔ اعلیٰ وادنیٰ سب کو یعنی جو کوئی اس میں جھگڑا کرے اس سے مباہلہ کرنا۔ پھر تم نے یہ خاص کیسے کر لیا۔ لاؤ کوئی مخصص والاّ ۔اﷲ کے کلام کے مقابلہ سے ڈرو اور باز آؤ۔ 
	تیسرے! یہ کہ قصۂ وفد نجران کو دیکھو جب نصاریٰ نجران کے قاصد رسول اﷲﷺ کے پاس آئے تو رسول اﷲﷺ نے آیات جو دوبارہ مسیح کے ہیں پڑھیں تو وہ لوگ اس کے ماننے سے انکاری ہوئے۔ تب رسول اﷲﷺ مباہلہ کے واسطے تیار ہوئے اور نکلے۔ رسول اﷲﷺ نے یہ نہ پوچھا کہ تم لوگ بہت بڑے آدمی ہو یا نہیں اور تمہارے ساتھ مباہلہ کا اثر تمام اہل عرب کو پہنچے گا یا نہیں۔ بلکہ روایات سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ جناب رسول اﷲﷺ کو اس بات کی بھی خبر نہ تھی کہ یہ لوگ نجران والوں کے بھی سردار ومقتداء ہیں کہ نہیں اور تمام نصاریٰ کا ہونا تو کیا۔ چنانچہ بیہقی کی روایت میں اس طرح ہے کہ ’’قال فتلقی شرجیل رسول اﷲﷺ فقال لہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter