سمعت عبداﷲ بن عمرو وجاء رجل فقال ما ہذا الحدیث الذی تحدث بہ تقول ان الساعۃ تقوم الیٰ کذاو کذا فقال سبحان اﷲ اولا الہ الا اﷲ او کلمۃ نحوہما لقد ہممت ان لا احدث احدا شیئا ابدا انما قلت انکم سترون بعد قلیل امرا عظیماً یحرق البیت ویکون ویکون ثم قال قال رسول اﷲﷺ یخرج الدجال فی امتی فیمکث اربعین لا ادری اربعین یوما او اربعین شہراً او اربعین عاماً فیبعث اﷲ تعالیٰ عیسیٰ بن مریم کأنہ عروۃ بن مسعود فیطلبہ فیہلکہ‘‘ یعنی خروج دجال کے بعد اﷲتعالیٰ عیسیٰ بن مریم کو بھیجے گا کہ عروہ بن مسعود کے شکل کے مشابہ ہوں گے اور دجال کو تلاش کر کے ہلاک کریں گے۔
اس حدیث کے سب رواۃ رجال شیخین ہیں۔ سوائے نعمان بن سالم طائفی ویعقوب بن عاصم بن عروہ ابن مسعود ثقفی کے اور یہ دونوں ایسے ثقہ ہیں کہ ان میں کوئی جرح نہیں ۔ اسی لئے میزان میں ان کا ذکر نہیں ہے۔ اس باب میں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام دجال کو قتل کریں گے۔ بہت احادیث وارد ہیں۔
جامع ترمذی میں ہے۔ ’’حدثنا قتیبۃ نا اللیث عن ابن شہاب انہ سمع عبید اﷲ بن عبداﷲ بن ثعلبۃ الانصاریٰ یحدث عن عبدالرحمن بن یزید الانصاریٰ من بنی عمر وبن عوف قال سمعت عمی مجمع بن جاریۃ الانصاریٰ یقول سمعت رسول اﷲﷺ یقول یقتل ابن مریم الدجال بباب لد فی الباب عن عمران بن حصین ونافع بن عتبۃ وابی برزۃ وحذیفۃ بن اسید وابی ہریرۃؓ وکیسان وعثمان بن ابی العاص وجابر وابی امامۃ وابن مسعودؓ وعبداﷲ بن عمرو سمرۃ بن جندب والنواس بن سمعان وعمرو بن عوف وحذیفۃ بن یمان ہذا حدیث صحیح مثبت‘‘ امر دوم وسوم کی یہ حدیث ہے: ’’عن عبداﷲ بن مسعودؓ قال ان الساعۃ لا تقوم حتیٰ لا یقسم میراث ولا یفرح بغنیمۃ ثم قال عدو یجمعون لاہل الشام ویجمع لہم اہل الاسلام یعنی الروم فیتشرط المسلمون شرطۃ للموت لا ترجع الاغالبۃ فیقتتلون حتیٰ یحجز بینہم اللیل فیفیٔ ہولاء وہؤ لاء کل غیر غالب وتفیٔ الشرطۃ ثم یتشرط المسلمون