Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

22 - 736
	اگر کہا جاوے کہ توفی اس وقت عین رفع ہوئی تو قول اﷲ تعالیٰ کا ورافعک تکرار ہوگا تو جواب اس کا یہ ہے کہ توفی کا لفظ چونکہ بمعنی موت ونوم بھی آتا ہے۔ اس لئے لفظ رافعک سے تعیین مراد مقصود ہے۔ اب تکرار نہ ہوئی۔ جیسا کہ آیت ’’ثم بعثناکم من بعد موتکم‘‘ میں بعث کو موت کے ساتھ مقید کیا ہے۔ اس لئے کہ بعث اغماء ونوم سے بھی ہوتا ہے اور جیسا کہ ’’حتیٰ یتوفہن الموت (نسائ:۱۵)‘‘ میں موت کا لفظ تعیین مراد کے لئے چوتھی دلیل سورۂ مائدہ کی یہ آیت ہے۔ ’’وکنت علیہم شہیداً مادمت فیہم فلما توفیتنی کنت انت الرقیب علیہم (مائدہ:۱۱۷)‘‘
	ترجمہ شاہ ولی اﷲ صاحبؒ: ’’وبودم برایشان نگاہبان ماداسیکہ درمیان ایشان بودم پس وقتیکہ برگرفتی مراتوبودی نگہبان برایشان۔‘‘
	فائدہ میں لکھتے ہیں: ’’یعنی برآسمان بردی۔‘‘
	ترجمہ شاہ رفیع الدین صاحبؒ: ’’اور تھا میں اوپر ان کے شاہد جب تک رہا میں بیچ ان کے۔ پس جب قبض کیا تونے مجھ کو تھا تو ہی نگہبان اوپر ان کے۔‘‘
	ترجمہ شاہ عبدالقادر صاحبؒ: ’’اور میں ان سے خبردار تھا۔ جب تک ان میں رہا پھر جب تو نے مجھے بھر لیا تو تو ہی تھا خبر رکھتا ان کی۔‘‘
	وجہ استدلال وہی ہے جو اوپر کی آیت میں گزری۔ یعنی معنی حقیقی توفی کے اخذ الشیٔ وافیاً ہیں اور صرف حقیقت سے مجاز کی طرف بغیر صارف کے جائز نہیں اور صارف یہاں موجود نہیں ہے۔ بلکہ ایک لفظ تعیین مراد کرنے والا۔ یعنی رافعک آیت سابقہ میں موجود ہے۔ مخفی نہ رہے کہ حق تعالیٰ نے آیت ’’انی متوفیک ورافعک الیّ‘‘ میں توفی ورفع کو جمع کیا ہے اور ’’بل رفعہ اﷲ الیہ‘‘ میں رفع پر قصر کیا ہے اور ’’فلما توفیتنی‘‘ میں توفی پر قصر کیا ہے۔ اس میں اشارہ ہے۔ اس طرف کہ توفی ورفع ایک چیز ہے۔ مقصود زیادت لفظ رفع سے صرف تعیین مراد ہے۔ یہ آیت بھی قطیعۃ الدلالۃ ہے۔ حیات مسیح علیہ السلام پر مرزاقادیانی اور ان کے اتباع اس آیت کو بھی قطیعۃ الدلالۃ وفات پر سمجھتے ہیں۔ مگر اﷲتعالیٰ نے محض اپنی رحمت سے اس آیت کا قطیعۃ الدلالۃ حیات پر ہونا اس ہیچمدان پر ظاہر فرمایا۔ الحمد اﷲ علیٰ ذالک!
	پانچویں دلیل: سورۂ آل عمران کی یہ آیت ہے۔ ’’ویکلم الناس فی المہد وکہلا ومن الصالحین (آل عمران:۴۶)‘‘
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter