Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

217 - 736
ہواحب الیٰ من ابن عقیل ومن عاصم بن عبداﷲ قال ابو حاتم یکتب حدیثہ ہو احب الیٰ من یزید بن ابی زیاد قال الترمذی صدوق وقال الدار قطنی لا یترک عندی فیہ لین‘‘
	تہذیب میں ہے۔ ’’قال یعقوب بن شیبۃ ثقۃ ذہبی ذکر من عرف بابیہ‘‘ میں لکھتے ہیں۔ ’’ابن جدعان میں صغار التابعین ہو علی بن زید جدعان بصری صویلہ‘‘ حافظ عبدالعظیم منذری ترغیب وترہیب میں لکھتے ہیں۔ ’’وصحح الترمذی لہ حدیث ما فی السلام وحسن لہ غیر ما حدیث‘‘ کاشف میں ہے۔ ’’احد الحفاظ بالبصرۃ‘‘ بالجملہ حدیث علی بن زید بن جدعان کی حسن ہے۔ علی شرط الترمذی خصوصاً تائید کے لئے کافی ہونے میں تو کلام نہیں۔
قولہ…	’’اور متعدد اسانید سے فیصلہ قطعی کر دیا کہ ’’امامکم منکم‘‘ اسی مسیح بن مریم کی صفت واقع ہوئی ہے۔ یا اس سے حال واقع ہوا ہے۔‘‘
اقول…	اس میں کلام ہے،۔ بچند وجوہ!اوّل…	یہ کہ ’’امامکم منکم‘‘ کو جو آپ صفت مسیح بن مریم کی لکھتے ہیں تو اس سے اگر یہ مطلب ہے کہ جملہ بن کر یہ صفت مسیح بن مریم کی واقع ہوا ہے تو صریح غلط ہے۔ کیونکہ ابن مریم معرفہ ہے اور جملہ حکم میں نکرہ کے ہوتا ہے۔ پس مطابقت موصوف وصفت کی درمیان نہ پائی گئی اور اگر یہ مطلب ہے کہ ’’وامامکم منکم‘‘ بغیر جملہ بنائے صفت واقع ہے تو اس میں یہ قباحت ہے کہ موصوف وصفت کے درمیان میں واو نہیں آتا ہے اور یہاں واو موجود ہے اور اگرآپ کو شرح جامی کی اس عبارت سے دھوکا ہوا ہے کہ جو اس نے قیل کے لفظ سے نقل کی ہے کہ زمخشری نے وقوع واو کا درمیان موصوف صفت کے تجویز کیا ہے تو اس کا جواب جب آپ اسے پیش کریں گے۔ انشاء اﷲ تعالیٰ اس وقت ایسا دیا جائے گا جس سے آپ کو اپنے فہم کی قلعی کھل جائے گی۔
دوم…	’’امامکم منکم‘‘ کا مسیح بن مریم سے حال ہونا اس پر موقوف نہیں ہے کہ مسیح بن مریم جو آنے والا ہے وہ اس امت میں سے ایک امام ہو۔ بلکہ ’’امامکم منکم‘‘ مسیح بن مریم سے اس وقت بھی حال ہوسکتا ہے کہ ’’امامکم منکم‘‘ میں جو امام ہے وہ سوائے مسیح ابن مریم کے کوئی اور ہو اور یہ شبہ کہ رابطہ یہاں نہیں ہے۔ اس کا جواب اوپر گزرا فتذکر۔
سوم…	آپ کے معنی پر جب امامکم منکم کو مسیح بن مریم سے حال کہا جائے گا تو صرف نص کا ظاہر سے لازم آئے گا۔ کیونکہ وضع مظہر موضع مضمر کا قائل ہونا پڑے گا۔ اس تقریر پر اصل عبارت 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter