’’اماماً مقسطاً‘‘ کا آیا ہے ہوسکتا ہے کہ وہ بمعنی حکما وعدلاً کے ہو اور لفظ حکما وعدلا اس کی تفسیر واقع ہواہو۔ جیسا کہ جمہور کی روایت میں ہے۔ پس امامت شرعی نماز وغیرہ میں تو غیر عیسیٰ کے لئے ہو اور حکومت وعدالت حضرت عیسیٰ کے لئے ہو اور اس میں کچھ محذور نہیں ہے۔ دیکھو آنحضرتﷺ وحضرت ابوبکر صدیقؓ وحضرت عمرؓ وحضرت عثمانؓ وحضرت علیؓ کے زمانوں میں حکام عادلین تحت امام کے دوسرے ہوا کرتے تھے۔ مثلاً ایسا ہی حضرت امام مہدیؓ کے زمانہ میں اصل امام حضرت مہدیؓ ہوں اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام حکام عادلین میں سے ہوں اور مؤید اس کے ہیں۔ وہ احادیث صحیحہ جو دلالت کرتی ہیں۔اس پر کہ خلافت وامامت مختص ہے۔ ساتھ قریش کے اور حدیث جابر بن عبداﷲ جس کا ذکر عنقریب آتا ہے۔ جس میں یہ لفظ ہے۔ ’’فیقول لا ان بعضکم علی بعض امراء تکرمۃ اﷲ ہذہ الامۃ‘‘
وجہ سوم… صحیح مسلم میں باب نزول عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام میں ایک حدیث اعلیٰ درجہ کی ایسی صحیح موجود ہے کہ آپ کے معنی کو بالکل باطل کرتی ہے اور جو معنی جمہور کہتے ہیں۔ اس کی تعیین کرتی ہے۔ وہ یہ ہے۔ ’’حدثنا الولید بن شجاع وہارون بن عبداﷲ وحجاج بن الشاعر قالوا ثنا حجاج وھو ابن محمد عن ابن جریح اخبرنی ابوالزبیرانہ سمع جابر بن عبداﷲ یقول سمعت النبیﷺ یقول لا تزال طائفۃ من امتی یقاتلون علی الحق ظاہرین الیٰ یوم القیمۃ قال فینزل عیسیٰ ابن مریم فیقول امیرہم تعال صل لنا فیقول لا ان بعصنکم علے بعض امراء تکرمۃ اﷲ ہذا الامۃ‘‘ جابر بن عبداﷲؓ سے روایت ہے۔ وہ کہتے تھے سنا میں نے نبیﷺ سے فرماتے تھے۔ ہمیشہ رہے گا ایک گروہ میری امت کا لڑنے والا۔حق پر غالب قیامت تک فرمایا۔ پھر اتریں گے عیسیٰ ابن مریم تو کہے گا امیر مسلمانوں کا آئیے ہم کو نماز پڑھائیے۔ پس فرمائیں گے حضرت عیسیٰ نہیں بعض تمہارا تمہارے بعض پر امیر ہے۔ یہ بزرگی دی ہے اﷲ نے اس امت کو ۔راوی اوّل اس کا ولید بن شجاع ہے۔ اس کی نسبت تقریب میں ہے۔ ’’ثقۃ من العاشرۃ‘‘ اس کی متابعت ہارون ابن عبداﷲ نے کی ہے۔ اس کی نسبت تقریب میں ہے۔ ’’ثقۃ من العاشرۃ‘‘ کاشف میں ہے۔ ’’ثقۃ‘‘ خلاصہ اور اس کے حاشیہ میں ہے۔ ’’وثقہ الدار قطنی والنسائی‘‘ یہ ایسا ثقہ ہے کہ کسی نے اس میں جرح نہیں کی۔ اسی لئے ذہبی نے میزان میں اسکا ذکر نہیں کیا اور دوسرا متابع اس کا حجاج بن ابی یعقوب یوسف بن حجاب الثقفی البغدادی المعروف بابن الشاعر ہے۔ اس کی نسبت تقریب میں ہے۔ ’’ثقۃ حافظ‘‘ میزان میں ہے۔ حجاج بن یوسف ابو محمد الثقفے بغدادی