Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

213 - 736
الزہری صحیح قال ابن میدی وکذا اقول‘‘
سوم…	یہ کہ عقیل واوزاعی ومعمر وابن ذئب نے ایک روایت میں یونس کی متابعت کی ہے۔ صحیح بخاری میں ہے۔ تابعہ عقیل والاوزاعی اور متابعت معمر وابن ابی ذئب کی روایت امام احمد سے سابق ثابت ہوچکی فتذکر!
وجہ دوم… وجوہ اصل سے یہ ہے کہ تیسری روایت کے موافق ایسے معنی اس حدیث کے ہوسکتے ہیں کہ جس کی بنا پر مسیح بن مریم کے غیر کا امام ہونا ثابت ہوتا ہے۔ کیونکہ اس وقت ہم کہہ سکتے ہیں کہ من بمعنی بعض کے ہے اور وہ ام کا فاعل واقع ہوا ہے۔ یا من تبیین کا ہے اور فاعل اس کا بسبب قائم ہونے لفظ منکم کے مقام اس کے محذوف ہے۔ جیسا کہ جمہور نحاۃ نے ’’قد کان من مطر‘‘ میں تاویل کی ہے۔ ’’اے قام بعضکم اواحد منکم‘‘ اگر کہا جاوے کہ حذف فاعل جمہور کے نزدیک جائز نہیں ہے تو جواب یہ ہے کہ یہ عدم جواز مقید ہے۔ ساتھ نہ قائم ہونے کسی شے کے مقام فاعل کے اور جب فاعل کے مقام پر کوئی چیز قائم ہو تو بالاتفاق حذف فاعل جائز ہے۔ فوائد ضیائیہ میں بحث تنازع میں ہے۔ ’’دون الحذف لانہ لا یجوز حذف الفاعل الا اذا سدشیٔ مسدہ‘‘ اور یہ بھی ممکن ہے کہ لفظ ام اس روایت میں صیغہ فعل ماضی کا نہ ہو۔ بلکہ ام بالضم اسم ہو اور وہ بمعنی امام لغت میں آیا ہے۔ قاموس میں ہے۔ ’’والامۃ بکسر الحالۃ والشرعۃ والذین وبضم والنعمۃ والہیئۃ والشان وغضارۃ العیش والسنۃ وتضم والطریقۃ والامامۃ والایتمام بالامام وبالضم الرجل الجامع للخیر والامام وجماعۃ ارسل الیہم رسول والجیل من کل حی والجنس کالام فیہا‘‘ اور بھی قاموس میں ہے۔ ’’وام کل شیٔ اصلہ وعمادہ وللقوم رئیسہم‘‘ اور بھی اسی میں ہے۔ ’’وام القری مکۃ لانہا توسطت الارض فیما زعموا ولا نہا قبلۃ الناس یؤموا‘‘ اور مؤید اس کی یہ بات ہے کہ برتقدیر فعل ماضی لفظ منکم بعد امکم کے محض بے ربط ہوتا ہے۔ اس وقت فصیح عبارت یہ تھی۔ ’’کیف انتم اذا نزل فیکم ابن مریم منکم فامکم‘‘ اور یہ دونوں تاویلیں دوسری روایت میں بھی ہوسکتی ہیں۔ اس لئے کہ بقرینہ تیسری روایت کے دوسرے میں بھی لفظ منکم مقدر مانا جائے گا۔ اب اس بیان کے موافق مطلب ان روایتوں کا بھی وہی ہوگا۔ جو ’’امامکم منکم‘‘ سے ظاہر ہے۔ پس ان روایتوں سے ابطال اس معنی کا جس کے ابطال کے آپ درپے تھے۔ حاصل نہ ہوا۔ رہی روایت ابن عینیہ کی سو بعد تسلیم اس کی صحت کے وہ منافی امامت غیر عیسیٰ بن مریم کے نہیں ہے۔ کیونکہ روایت ابن عینیہ میں جو لفظ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter