Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

204 - 736
آن خلاف عادت باشد بجہت فقدان ادوات وآلات پس بیسار چیز است کہ ظہور آن از مقبولین حق از قبیل خرق عادت شمردہ می شود حالانکہ امثال ہمان افعال بلکہ اقوی واکمل ازان ازار باب سحر واصحاب طلسم ممکن الوقوع باشد پس وقتی کہ بر حاضر ان واقعہ اینقدر ثابت باشد کہ صاحب خارق مہارت درفن سحر وطلسم نمی دارد۔ پس لا بد صدور خارقہ مذکورہ علامت صدق اوتواند بودو لہٰذا نزول مائدہ از معجزات حضرت مسیح شمردہ می شود بخلاف انچہ اہل سحر بسیاری از اشیاء نفیسہ از جنس میوہ وشیرینی باستعانت شیاطین حاضر می آرند ودردوستان وہمنشینان خود افتخارمی نماید چون معنی خرق عادت واضح گشت لابدرین مقام تأمل باید نمود کہ خرق عادت چرا ظاہر می گردد وچگونہ۔
	ظاہر می گردد اما اوّل پس باید دانست کہ ظہورخوارق بالذات از اسباب ہدایت نیست گو کہ در حق بعضے سعداء اتفاقاً سبب ہدایت گرددو بلکہ ظہور آن بالذات برایٔ اتمام حجت واسکات مخالفین والزام مجادلین وتادیب گستاخان شوخ چشم وتخویف معاندان پر خشم است ’’وما نرسل بالایات الا تخویفاً‘‘ چہ پر ظاہر ست کہ ہدایت عبارت اس از نوری کہ از رحمت الٰہیہ در قلب سعید ازلی باران صفت میریزو کہ او ابر محبت محبوب حقیقی واطاعت معبود تحقیقی می انگیز وحتیٰ کہ در محبت او جان ومال می بازد در اطاعت او مثل بادپامی تازودو این معنی از مشاہدہ ظہور خوارق کمتر حاصل می شود چہ شخصے کہ در مناظرہ ومجادلہ ملزم ولاجواب می شود دردل او محبت واخلاص کمتر حادث می شود آری حیران وسرگردان ودست وپاگم کردہ ساکت می شود۔ پس ازیں بیان واضح شد کہ ظہور خوارق گاہ گاہ کافی ست وصدور آن ہر باراز لوازم ہدایت نیست ونیز واضح گشت کہ اگر از شخصے خوارق ظہور نمود کسی را از حاضران معنی ہدایت حاصل نگردید ایں باعث نقصان منصب اونمی تواند شدو اما آنکہ چگونہ حادث می شود پس بیانش آنکہ حق جل وعلی بقدرت کاملہ خود در عالم تکوین تصرفی عجیب وغریب بنابر تصدیق مقبولی از مقبولان خودمی نماید نہ آنکہ قدرت صدور خرق عادت دروایجادمی فرمایدواور ابا ظہار آن مامور می نماید حاشا وکلا قدرت تصرف درعالم تکوین از خواص قدرت ربانی است نہ از آثار قوت انسانی۔
قولہ…	’’اور عمل التراب یا تربی کاروائی کا ترجمہ جو جناب نے بین السطور میں شعبدہ لکھا ہے۔ یہ ایک محض افتراء بحث اور اتہام ہے۔ آپ پر لازم ہے کہ یاتو حضرت اقدس مرزاقادیانی کے کلام میں کسی جگہ یہ ثابت کریں۔ ورنہ ایسے افتراؤں سے کیا ہوتا ہے۔‘‘
اقول…	جناب مولوی صاحب یوں لکھنا چاہئے تھا کہ اگر ثابت نہ کیا تو تم پر افتراء واتہام کا الزام عائد ہوگا۔ نہ یہ کہ بے تحقیق پہلے ہی سے ملزم ٹھہرا دیا۔ ہاں حضرت میں بھولا، تحقیق کرنا تو 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter