Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

19 - 736
	پس یہ آیت کیسی قطیعۃ الدلالۃ ہوسکتی ہے۔ اس کا جواب خاکسار کی طرف سے دیاگیا کہ آیت کا ذوالوجوہ ہونا اور اس کی معنی میں چند احتمالات کاہونا منافی قطعیۃ نہیں ہے۔ کیونکہ ہم نے سب وجوہ واحتمالات مخالفہ کو دلیل الزامی وقطعی سے باطل کر دکھایا۔ دوسرا اعتراض یہ ہوا کہ اثر ابن عباس وقرأت ابی بن کعب اس پر دال ہے کہ مرجع موتہ کا کتابی ہے۔ نہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اس کا جواب خاکسار کی طرف سے یہ ہوا کہ اثر وقرأت مجروح ہیں۔ احتجاج کے لائق نہیں ہیں۔ چہ جائیکہ صارف قطعی ہوں۔ ایک طریق اثر مذکور میں ایک راوی ابوحذیفہ ہے۔ یہ ابوحذیفہ یا موسیٰ بن مسعود ہے۔ یا یحییٰ بن ہانی بن عروہ کا شیخ ہے۔ پہلا سیٔ الحفظ ہے۔ دوسرا مجہول ہے اور اس طریق میں عبداﷲ بن ابی نجیح یسار المکی ہے۔ وہ مدلس ہے اور عنعنہ مدلس کا مقبول نہیں ہے۔ دوسرے طریق میں محمد بن حمید رازی ہے۔ وہ ضعیف ہے۔ تیسرے طریق میں عتاب بن بشیر وخصیف واقع ہیں۔ روایات عتاب کے خصیف سے مناکیر ہیں اور خصیف میں بہت جرح ہے۔ چوتھے طریق میں سلیمان بن داؤد طیالسی ہے۔ وہ کثیر الغلط ہے۔ ہزار احادیث کی روایت میں اس نے خطا کی ہے۔ قرأت ابی بن کعب کی روایت میں بھی عتاب وخصیف واقع ہیں۔ عبارات ان راویوں کے متعلق تحریر چہارم میں منقول ہیں۔ من شاء فلیر اجع الیہ!
	دلیل دوم میں سورہ نساء کی یہ آیت ہے۔ ’’وما قتلوہ یقینا بل رفعہ اﷲ الیہ وکان اﷲ عزیزاً حکیما (نسائ:۱۵۷،۱۵۸)‘‘
	شاہ ولی اﷲ صاحب اس کے ترجمہ میں لکھتے ہیں۔ وبیقین نہ کشتہ انداورا بلکہ برداشت اورا خداتعالیٰ بسوئے خود وہست خدا غالب استوار کار۔
	شاہ رفیع الدین صاحب لکھتے ہیں اور نہ مارا اس کو بیقین بلکہ اٹھا لیا اس کو اﷲ نے طرف اپنے اور ہے اﷲ غالب حکمت والا۔
	شاہ عبدالقادر صاحب لکھتے ہیں اور اس کو مارا نہیں بے شک بلکہ اس کو اٹھا لیا اﷲ نے طرف اپنے اور ہے اﷲ زبردست حکمت والا۔
	فائدہ میں لکھتے ہیں۔ فرمایا کہ اس کو ہرگز نہیں مارا حق تعالیٰ نے۔ اس کی ایک صورت ان کو بنادی۔ اس صورت کو سولی پر چڑھایا۔ انتہی ملحضاً!
	وجہ استدلال یہ ہے کہ مرجع رفعہ کی ضمیر کا مسیح بن مریم رسول اﷲ ہے اور مراد مرجع سے قطعاً روح مع الجسد ہے۔ کیونکہ مورد قتل روح مع الجسد ہے۔ نہ صرف روح اور ایسا ہی ضمائر وماقتلوہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter