Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

160 - 736
نواں نمونہ علم قرأت میں احسن المناظرین کی لیاقت کا کمال
	(ص۱۱۰) میں آپ تحریر فرماتے ہیں: ’’اس علم کی طرف مولوی صاحب نے بالکل توجہ نہیں فرمائی۔ ورنہ چند سطور میں فیصلہ ہو جاتا۔ اگر تسلیم کیا جاوے کہ قرأت مندرجہ مصحف ابی بن کعب بالکل قرأۃ شاذہ ہے تو قرأت مشہورہ کے لئے اس کے مبین اور مفسر ہونے میں کیا کلام ہے۔ یہ مسئلہ بھی قراء وغیرہ کے نزدیک مسلم ہے۔ اتقان وغیرہ میں لکھا ہے۔ ’’وقال ابوعبیدۃ فی فضائل القرآن‘‘ سبحان اﷲ! جناب احسن المناظرین صاحب کیا کہتے ہیں   ؎
چہ خوش گفت ست سعدی در زلیخا
الایا ایہا الساقی ادرکا ساو ناولہا
	حضرت اتقان میں قراء نے فضائل القرآن میں لکھا ہوگا۔ مگر اتقان کوئی قرأت کی کتاب نہیں ہے۔ بلکہ علم تفسیر کی کتاب ہے اور اس مسئلہ کو کہ قرأۃ شاذہ قرأت مشہور کے مبین ومفسر ہوتے ہے۔ علم قرأت کا مسئلہ قرار دینا محل نظر ہے۔ ہاں اگر مسئلہ علم تفسیر یااصول فقہ کہا جائے تو مستبعد نہیں۔ مگر اس مسئلہ میں تو یہ بات عموماً غیرمسلم ہے کہ ہر قرأت شاذہ مبین ومفسر ہو سکے۔ کیونکہ اصول فقہ میں حکم قرأت شاذہ کا حکم خبر آحاد کا ہے۔ جن شروط سے خبر آحاد مبین ومفسر ہوسکتے ہے۔ انہیں شروط سے قرأت شاذہ بھی مبین ومفسر ہوسکتی ہے اور یہاں ان سب شروط کا تحقق غیر مسلم ہے اور ایک جماعت اہل تحقیق کی خلاف حنفیہ وغیرہ کے اس طرف گئی ہے کہ روایت شاذہ اگر بسند صحیح بھی ثابت ہو تو بھی مبین ومفسر نہیں ہوسکتی ہے۔
دسواں نمونہ علم نحو وعلم تفسیر میں احسن المناظرین کی لیاقت کا کمال
	(ص۱۱۶) میں آپ تحریر فرماتے ہیں کہ: ’’انہیں کتابوں میں لکھا ہے کہ ’’نون التاکید لا یؤکد الا مطلوبا والمطلوب لا یکون ماضیا ولا حالا ولا خبرا مستقبلاً‘‘ اس سے ثابت ہوا کہ ’’لیؤمنن قبل موتہ‘‘ جملہ خبر یہ نہیں ہے۔ بلکہ جملہ قسمیہ انشائیہ ہے۔ چنانچہ تفسیر بیضاوی وغیرہ میں واﷲ کو پہلے لیؤمنن کے مقدر مانا ہے اور جملہ قسمیہ انشائیہ ہی قرار دیا ہے اور جب کہ جملہ قسمیہ انشائیہ ہوا تو پیشین گوئی یعنی خبر مستقبل کیونکر ہوسکتا ہے۔ کجا جملہ خبر یہ اور کجا جملہ انشائیہ۔‘‘ اس سے آپ کا کمال اور لیاقت علم نحو اور علم تفسیر میں ظاہر ہوگئی۔
اما علم نحو
	پس بیان اس کا یہ ہے کہ اس فن کی کتابوں میں جو یہ لکھا ہے کہ: ’’نون التاکید لا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter