Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

159 - 736
ساتواں نمونہ زبان اردو میں احسن المناظرین کی لیاقت کا کمال
	(ص۱۱۲) میں آپ تحریر فرماتے ہیں کہ: ’’اردو میں لفظ ابھی کا جو خالص حال کے واسطے آتا ہے۔ مولوی صاحب نے اس کو ترجمہ شاہ رفیع الدین صاحب میں ’’یعنی ابھی جلا دیں گے۔‘‘ ہم اس کو خالص استقبال کے واسطے مقرر فرمایا ہے۔ جب اردو میں خدام والا کی لیاقت اس درجہ کمال پر پہنچی ہوئی ہے۔‘‘ تو فارسی اور عربی میں جو کچھ ارشاد ہو سب درست ہے۔ جناب من آپ کو یہ خیال نہیں رہا کہ گا اور گے اردو میں استقبال کی علامت ہے۔ اگر کبر سنی کی وجہ سے خیال نہیں رہا تو مصدر فیوض میں بحث فعل مستقبل ملاحظہ فرمالیجئے۔ رہا لفظ ’’ابھی‘‘ وہ حال اور استقبال قریب دونوں کے لئے آتا ہے۔ یہاں چونکہ علامت استقبال کی موجود ہے۔ اس لئے استقبال کے واسطے معین ہوا۔
آٹھواں نمونہ علم نحو میں احسن المناظرین کی لیاقت کا کمال
	(ص۱۱۴) میں آپ ارشاد فرماتے ہیں: ’’اگر فقہ حدیث کی طرف مولوی صاحب توجہ فرماتے تو فیصلہ اس مباحثہ کا بہت آسان تھا۔ بیان اس کا یہ ہے کہ صاحب صحیح مسلم نے روایتاً ودرایتاً اس امر کا فیصلہ کر دیا ہے۔ ’’وامامکم منکم‘‘ جو صحیحین کی حدیث میں واقع ہے۔ اس سے کوئی دوسرا امام سوائے ابن مریم کے مراد نہیں ہے۔ مگر یہ جملہ تو بطور صفت کے اسی ابن مریم کا وصف واقع ہوا ہے۔‘‘
	اس سے احسن للناظرین صاحب کی لیاقت کا کمال علم نحو میں ثابت ہوتا ہے۔ نحو میر پڑھنے والا بھی جانتا ہے کہ موصوف اور صفت کے درمیان میں واو عاطفہ نہیں آتا ہے اور یہاں ابن مریم اور ’’امامکم منکم‘‘ کے درمیان میں واو عاطفہ موجود ہے۔ شاید جناب کو شرح جامی کی اس عبارت سے دھوکہ ہوا۔ جہاں قیل کے لفظ سے لکھا ہے کہ واو کا آنا درمیان صفت وموصوف کے زمخشری نے تجویز کیا ہے۔ اگر واقعی آپ کی اس غلطی کا یہی سبب ہے تو آپ جس وقت اس بات کو پیش کریں گے اس کا جواب بھی انشاء اﷲ تعالیٰ اس وقت سن لیں گے اور اگر ’’وامامکم منکم‘‘ کے جملے کو صفت ابن مریم کے قرار دیں تو اس پر علاوہ اعتراض مذکور ایک یہ بھی اعتراض وارد ہوتا ہے کہ ابن مریم معرفہ ہے اور جملہ حکم میں نکرہ کے ہوتا ہے۔ پس مطابقت درمیان صفت وموصوف کے نہ پائی گئی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter