Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

157 - 736
فہم عالی کے کمال کا تیسرا نمونہ
	آپ کے نزدیک جب آیت ’’وان من اہل الکتاب‘‘ حیات مسیح علیہ السلام پر دلالت کرنے میں متشابہ ہے تو نہ صرف مولانا محمد بشیر صاحب بلکہ وہ سب اکابر جنہوں نے اس آیت سے حیات عیسیٰ علیہ السلام سمجھی ہے۔ جیسے ابوہریرہؓ ابن عباسؓ وابومالکؒ وحسن بصریؒ وقتادہؒ وعبدالرحمن بن زید بن اسلم اور ابن جریر وابن کثیر وغیرہم یہ سب متشابہ کا اتباع کرنے والے ہوئے اور معاذ اﷲ سب آپ کے نزدیک مرتکب حرام ٹھہرے۔ کیونکہ اتباع متشابہ کا بنص قطعی حرام ہے۔ ’’لا حول ولا قوۃ الا باﷲ کبرت کلمۃ تخرج من افواہہم ان یقولون الا کذبا‘‘
زوی آتش پئے یک شیر ظالم نیستانے را
غرض دل بود بیجا سوختے ہر استخوانے را
	اور جوش تعلّی میں جناب احسن المناظرین صاحب یہ بھی بھول گئے کہ ان کے مصنوعی مسیح نے بھی وفات عیسیٰ علیہ السلام پر اس آیت سے استدلال کیا ہے تو وہ ضرور ہی مرتکب حرام کے ٹھہر گئے۔ اس لئے کہ جو کچھ آپ نے فرمایا وہ ان کا مسلم ہے۔
میں الزام ان کو دیتا تھا قصور اپنا نکل آیا
چوتھا نمونہ علم منطق میں احسن المناظرین کی لیاقت کا کمال
	(ص۱۰۳) میں آپ تحریر فرماتے ہیں کہ: ’’اجتماع الضدین یا ارتفاع الضدین تو محالات سے ہے۔‘‘ (واضح ہو کہ مطبوعہ میں لفظ ارتفاع الضدین کا سہو کاتب سے رہ گیا ہے۔ مگر مولوی صاحب کے دستی خط میں موجود ہے اور وہ خط مولانا صاحب کے پاس ہے اور عبارت مطبوعہ بھی کہہ رہی ہے) اس سے علم منطق میں آپ کی لیاقت کا اندازہ اور کمال کا اظہار ہوگیا۔ اس لئے کہ اجتماع الضدین تو سب کے نزدیک محال ہے۔ مگر ارتفاع الضدین کسی کے نزدیک محال نہیں؟ دیکھو سواد وبیاض دونوں ضدین ہیں۔ مگر ارتفاع ان کا ممکن ہے۔ اس طرح پر کہ سواد ہو نہ بیاض بلکہ مثلاً حمرت ہو۔ البتہ ارتفاع النقیضین محال ہے۔ لیکن ارتفاع النقیضین اور ارتفاع الضدین میں فرق بیّن ہے۔ دونوں کو متحد ماننا آپ کے کمال تبحر کی دلیل ہے۔
پانچواں نمونہ
	(ص۱۰۷) میں آپ فرماتے ہیں کہ: ’’مولوی صاحب نے اس مباحثہ میں علم منطق سے بھی کام نہیں لیا۔ ورنہ شکل اوّل بدیہ الانتاج سے ایک دو سطر میں فیصلہ ہو جاتا۔ مگر یاد رہے کہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter