دیتے۔ حضرت احسن المناظرین صاحب یہ عاجز اس قدر سفر کی دقت اٹھا کر صرف اسی غرض سے آیا ہے اور آپ کے مکان پر بھی حاضر ہوا اور آپ کے مرزاقادیانی اور دیگر آپ کے ہم طریق لوگوں کی گالیوں اور لعن طعن کی برداشت کر کے محض آپ سے بحث کرنے کے لئے تیار بیٹھا ہوا ہے اور جب آپ سے حجت تمام کر چکے گا تو پنجاب میں آپ کے ہم مشرب جناب حکیم نورالدین صاحب کی خدمت میں جائے گا۔ اگر ان کا حال بھی ایسا ہی ہوگا جیسا کہ آپ کااور مرزاقادیانی کا ہے تو پھر انشاء اﷲ تعالیٰ آپ کے رسائل کے رد کا طبع کرنا شروع کرے گا۔ اے حضرات! اگر آپ لوگ حق پر ہیں اور آپ کو اس بات کا واقعی طور پر یقین ہے کہ درحقیقت آپ کے مرزاقادیانی مسیح موعود ہیں اور آپ لوگوں کا دعویٰ قرآن مجید کے آیات صریحہ قطعیۃ الدلالت اور احادیث صحیحہ مرفوعہ متصلہ کے منطوق سے متحقق اور ثابت شدہ امر ہے تو پھر ایسے رکیک عذر اور بہانے کر کے مناظرہ سے گریز کرنا کیسے بزدلی کی بات ہے۔ بسم اﷲ! آئیے اور اپنا وہ عجیب ثبوت دکھلائیے۔ اگر آپ اس صورت میں کہ میں آپ کے مصنوعی مسیح اور ان کے حواریوں یا بقول مرزاقادیانی ان کے فرشتوں کو نوٹس دے کر ایک عالم میں مشتہر کر چکا ہوں۔ جس سے اچھی طرح یہ بات اشاعت پاچکی ہے کہ درحقیقت آپ کے مرزاقادیانی کا دعویٰ قرآن وحدیث سے ثابت نہیں ہوتا۔ بلکہ سراسر قرآن وحدیث کے خلاف ہے اور جو شخص مرزاقادیانی کے مسیح موعود ہونے کا مدعی ہے وہ بالکل مفتری علی اﷲ والرسول ہے۔ میدان میں آکر مصنوعی مسیح کا کچھ ثبوت نہیں دیں گے۔ تو پھر آپ کس مرض کی دوا ہیں اور اپنا خطاب احسن المناظرین کیوں رکھا ہے۔ حضرت بحث کرنے کے لئے تشریف لائیے کہ میں بحث کے لئے تیار بیٹھا ہوں۔ آپ کیوں باوجود احسن المناظرین ہونے کے بحث کرنے سے کنارہ کرتے ہیں اور حق الامر کو چھپاتے ہیں اور حق کو اس کے ظہور سے روکتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ حق کھل جائے۔ آپ لوگوں کو ڈرنا چاہئے کہ آپ یصدون عن سبیل اﷲ کے مصداق نہ ہو جائیں۔ کیونکہ جس حالت میں آپ کے مقابل آنے سے حق کھلتا ہے اور آپ مائیوں کو ٹھری میں چھپے بیٹھے ہیں تو پھر آپ یصدون عن سبیل اﷲ کے مصداق ہوئے یا کچھ اور ہوئے۔ بتائیے ! آپ اﷲتعالیٰ سے ڈریں اور بحث کے میدان میں آکر یہ کوشش کریں کہ حق کھل جائے اور گریز وفرار اختیار نہ کریں اور یصدون عن سبیل اﷲ کے مصداق نہ بنیں اور میں تو اے حضرات! اس عظیم الشان بحث کے لئے ہر وقت حاضر ہوں اور ہرگز آپ لوگوں کی طرح تخلف نہ کروں گا۔ ’’لعنۃ اﷲ علیٰ من تخلف وصد عن سبیل