Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

14 - 736
کے یہ افعال اوّل دلیل ہیں۔ اس پر کہ ان کے پاس اصل مسئلہ یعنی ان کے مسیح موعود ہونے کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ اصل بحث کے لئے دوسدین انہوں نے بنارکھی ہیں۔ ایک بحث حیات ووفات مسیح علیہ السلام۔ دوسرے نزول عیسیٰ علیہ السلام۔ جب دیکھا کہ ایک سد جو ان کی زعم میں بڑی راسخ تھی۔ ٹوٹنے کے قریب ہے۔ اس کے بعد دوسری سد کی جو ضعیف ہے۔ نوبت پہنچے گی۔ پھر اصل قلعہ پر حملہ ہوگا۔ وہاں کچھ ہے ہی نہیں تو قلعی کھل جاوے گی۔ اس لئے فرار مناسب سمجھا بعد انقطاع مباحثہ اور چلے جانے مرزاقادیانی کے احقر دوروز دہلی میں متوقف رہ کر روز شنبہ کو ڈاک گاڑی میں روانہ بھوپال ہوا۔
	اب بنظر فائدہ عام یہ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ قبل نقل ان رقعوں اور پرچون کے جو مباحثہ کے متعلق ہیں۔ ادلۂ حیات مسیح علیہ السلام جو مرزاقادیانی کے مباحثہ میں پیش کئے گئے اور نیز دیگر ادلہ واضح طور پر عام فہم عبارت میں لکھ دئیے جاویں۔ تاکہ ہر خاص وعام اس کو سمجھ سکے اور مرزاقادیانی کی طرف سے جو اعتراضات ان پر ہوئے اور خاکسار کی جانب سے جو جوابات دئیے گئے وہ بھی بطور خلاصہ لکھ دئیے جاویں اور مرزاقادیانی نے جو اپنی اخیر تحریر میں دو دلیلیں وفات کی لکھیں۔ وہ اور جو کچھ جواب اس کا خاکسار نے لکھا۔ اس کا بھی خلاصہ لکھ دیا جاوے۔ ’’اللہم انت عضدی ونصیری بک احول وبک اصول‘‘
دلیل اوّل 
	حیات مسیح علیہ السلام کے باب میں سورۃ نساء کی یہ آیت ہے۔ ’’وان من اہل الکتاب الا لیومنن بہ قبل موتہ ویوم القیمۃ یکون علیہم شہیدا (نسائ:۱۵۹)‘‘ اس آیت کا ترجمہ شاہ ولی اﷲ صاحب نے اس طرح پر کیا ہے۔ ونباشد ہیچ کس ازاہل کتاب الا البتہ ایمان آورد بہ عیسیٰ علیہ السلام پیش از مردن عیسیٰ علیہ السلام وروز قیامت باشد عیسیٰ علیہ السلام گواہ برایشان فائدہ میں یہ لکھا ہے۔ مترجم گوید یعنی یہودی کہ حاضر شوند نزول عیسیٰ علیہ السلام را البتہ ایمان آرند شاہ رفیع الدین صاحب نے ترجمہ اس طرح پر کیا ہے اور نہیں کوئی اہل کتاب سے۔ مگر البتہ ایمان لاوے گا۔ ساتھ اس کے پہلے موت اس کی کے اوردن قیامت کے ہوگا۔ اوپر ان کے گواہ۔
	شاہ عبدالقادر صاحب نے اس طرح ترجمہ کیا ہے اور جو فرقہ ہے۔ کتاب والوں میں سے سو اس پر یقین لاویں گے۔ اس کی موت سے پہلے اور قیامت کے دن ہوگا۔ ان کا بتانے والا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter