Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

13 - 736
ربیع الاوّل ۱۳۰۹ھ کو میں بھوپال سے روانہ ہوکر روزسہ شنبہ تاریخ شانزدہم ماہ مذکور قریب نواخت چہار ساعت کے دہلی میں داخل ہوا اور مرزاقادیانی کواطلاع اپنے آنے کی دی تو مرزاقادیانی نے مختلف رقعوں کے زریعے سے شروط میں تبدیل ذیل فرمائی کہ حیات مسیح علیہ السلام کا ثبوت آپ کو دینا ہوگا۔	بحث اس عاجز کے مکان پر ہو۔ جلسہ عام نہیں ہوگا۔ صرف دس آدمی تک جو معزز خاص ہوں۔ آپ ساتھ لاسکتے ہیں۔ مگر شیخ بٹالوی اور مولوی عبدالمجید ساتھ نہ ہوں۔ پرچوں کی تعداد پانچ سے زیادہ نہ ہو اور پہلا پرچہ آپ کا ہو۔ انتہی!
	اب سب شروط کا قبول کرنا نہ تو خاکسار پر لازم تھا اور نہ میرے احباب کی رائے ان کے تسلیم کرنے کی تھی۔ مگر محض اس خیال سے کہ مرزاقادیانی کو کوئی حیلہ مناظرہ سے گریز کا نہ ملے۔ یہ سب باتیں منظور کی گئیں۔ بعد اس کے تاریخ نوز دہم ربیع الاوّل روز جمعہ بعد نماز جمعہ۔
	مناظرہ شروع ہوا۔ خاکسار نے ان کے مکان پر جاکر مجلس بحث میں پانچ ادلہ حیات مسیح کے لکھ کر حاضرین کو سنادئیے اور دستخط اپنے کر کے مرزاقادیانی کو دے دیئے۔ مرزاقادیانی نے مجلس بحث میں جواب لکھنے سے عذر کیا۔ ہر چندجناب حاجی محمد احمد صاحب وغیرہ نے ان کو الزام نقض عہد ومخالفت شروط کا دیا۔ مگر مرزاقادیانی نے نہ مانا اور یہ کہا کہ میں جواب لکھ رکھوں گا۔ آپ لوگ کل دس بجے آئیے۔ ہم لوگ دوسرے روز دس بجے گئے۔ مرزاقادیانی مکان کے اندر تھے۔ اطلاع دی گئی تو مرزاقادیانی باہر نہ آئے اور کہلا بھیجا کہ ابھی جواب تیار نہیں ہوا۔ جس وقت تیار ہوگا اس وقت آپ کو بلالیا جاوے گا۔ پھر غالباً دو بجے کے بعد ہم لوگوں کو بلا کر جواب سنایا اور یہ کہا کہ اب مجلس بحث میں جواب لکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ مکان پر لے جائیں۔ چنانچہ میں اس تحریر کو مکان پر لے آیا۔ اسی طرح چھ روز تک سلسلہ مباحثہ جاری رہا۔ چھٹے روز کہ تین پرچے میرے ہوچکے تھے اور تین پرچے مرزاقادیانی کے۔ مرزاقادیانی نے پہلے ہی بحث کو ناتمام چھوڑ کر مباحثہ قطع کیا اور یہ ظاہر کیا کہ اب مجھے زیادہ قیام کی گنجائش نہیں ہے اور زبانی فرمایا کہ میرے خسر بیمار ہیں۔ اس وقت ایک مضمون جو پہلے سے بنظر احتیاط لکھ رکھا تھا اور وہ متضمن تھا۔ اس امرپر کہ مرزاقادیانی کی جانب سے نقض عہد ومخالفت شروط ہوئی۔ مرزاقادیانی کی موجودگی میں سب حاضرین جلسہ کو سنادیا گیا۔ حاضرین جلسہ مرزاقادیانی کو الزام دیتے تھے۔ مگر مرزاقادیانی نے ایک نہ سنی۔ اسی روز تہیہ سفر کر کے شب کو دہلی سے تشریف لے گئے۔ مرزاقادیانی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter