Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

120 - 736
اور احقر کو مطلق موقع جواب کا نہ دیا۔ کیا یہی انصاف ہے۔ اگر آپ کو تیسرے پرچہ پر قطع بحث منظور تھی تو دلیل وفات دوسرے ہی میں لکھ دی ہوتی۔ کیا مسیح موعود کی ایسی دیانت ہونی چاہئے۔ ہاں مسیح کاذب کے لئے یہی زیبا ہے۔ سوائے اس کے آپ تحریر اخیر میں چند امور کا مطالبہ فرماتے ہیں۔ ایک جگہ لکھتے ہیں: ’’بلکہ اگر وہ اپنے معنوں کو قطعیۃ الدلالۃ بنانا چاہتے ہیں تو ان پر فرض ہے کہ ان دونون باتوں کا قطعی طور پر فیصلہ کر لیں۔‘‘
	دوسری جگہ لکھتے ہیں: ’’پھر مولوی صاحب کے پاس باوجود اس دوسرے معنی ابن عباسؓ اور عکرمہ کے کون سی قطعی دلیل اس بات پر ہے کہ اس ذکر اہل کتاب سے وہ لوگ قطعاً باہر رکھے گئے ہیں اور کون سی حجت شرعی یقینی قطعیۃ الدلالۃ اس بات پر ہے کہ اہل کتاب سے مراد اس زمانہ نامعلوم کی اہل کتاب ہیں۔ جس میں تمام وہ لوگ حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان لائیں گے۔‘‘
	تیسری جگہ لکھتے ہیں: ’’اب فرمائیے کیا اس تحریف پر کوئی حدیث صحیح مرفوع متصل مل سکتی ہے۔‘‘
	چوتھی جگہ ہے: ’’اگر کسی حدیث صحیح میں ایسی تحریف کی اجازت ہے تو بسم اﷲ دکھلائیے۔‘‘
	پانچویں جگہ ہے: ’’آپ اگر سچے ہیں تو اس کتاب اصح الکتب سے کوئی حدیث اس پایہ کی پیش کریں۔‘‘ 
	وغیرہ وغیرہ مقامات میں چند امور کا آپ مطالبہ کر رہے ہیں اور یہاں یہ ارشاد ہے کہ یہی پرچے بلاکم وبیش چھپ جائیں گے اور ہم دونوں میں سے کسی کو اختیار نہ ہوگا کہ غائبانہ طور پر کچھ اور زیادہ یا کم کریں۔ یہ اجتماع المتخالفین کیسا ہے۔
قولہ…	یہ بھی یاد رہے کہ تین پرچوں پر طبعی طور پر فریقین کے بیانات ختم ہو گئے ہیں۔
اقول…	یہ غلط محض ہے اور دعویٰ بلادلیل اور کذب صریح ہے۔ عقل ونقل کے مخالف کیونکہ میرے بیانات کا ختم ہونا آپ کو کیسے معلوم ہوا۔ علاوہ اس کے ابھی تک اس خیال سے کہ یہ مقدمہ آپ کے مسلمات سے ہے کہ قبل موتہ کا مرجع حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہیں۔ دلیل تحقیقی اس پر قائم نہیں کی گئی تھی۔ آپ کے مسلمات پر بنارکھی گئی تھی اور یہ ارادہ تھا کہ اگر آپ مطالبہ دلیل تحقیقی کریں گے تو دلیل تحقیقی بیان کی جاوے گی۔ سو آپ نے ص۴ تحریر اخیر میں مطالبہ تو کیا اور جواب کا انتظار آپ نہیں کرتے ہیں۔ کیا یہی قطعی طور پر فریقین کے بیان پر ختم ہونا ہے تو یہ ظلم صریح ہے۔ ’’وسیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون‘‘
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter