Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

121 - 736
	علاوہ اس کے باوجود مطالبہ آپ نے کسی پرچہ میں دلیل وفات مسیح علیہ السلام تحریر نہیں فرمائی۔ ہاں پرچہ اخیر میں دو دلیلیں لکھی ہیں تو اب مہلت آپ جواب کی نہیں دیتے ہیں۔ کیا یہی طبعی طور پر فریقین کے بیانات کا ختم ہونا ہے۔ اس سے صریح آپ کی چالاکی معلوم ہوتی ہے۔ آپ کو کتمان حق ودجل وتمویہ مقصود ہے۔ اظہار صواب واحقاق حق ہرگز مطلوب نہیں۔ اگر احقاق حق منظور ہوتا تو ایسے امور کا ارتکاب آپ ہرگز نہ کرتے۔ آپ اگر سچے ہیں تو پھر دہلی میں آکر مباحثہ حیات ووفات کو ختم کیجئے۔ اس کے بعد نزول مسیح علیہ السلام میں پھر اپنے مسیح موعود ہونے میں بحث کیجئے۔ ورنہ آپ مسیح کاذب تصور کئے جاویں گے۔
قولہ…	اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد جب پبلک کی طرف سے منصفانہ رائیں شائع ہوں گی اور ثالثوں کے ذریعہ سے صحیح رائے جو حق کی مؤید ہو پیدا ہو جائے گی تو اس تصفیہ کے بعد آپ تحریری طور پر دوسرے امور میں بحث کر سکتے ہیں۔
اقول…	یہ امر معاہدہ وشرط کے خاف ہے۔ کیونکہ آپ تین رقعوں میں تحریر فرماچکے ہیں کہ: ’’پہلے مسئلہ حیات ووفات مسیح ابن مریم میں بحث ہوگی۔ اس کے بعد نزول مسیح ابن مریم میں اور عاجز کی مسیح موعود ہونے میں یہ قید جو اب آپ نے زیادہ کی ہے۔ یعنی اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد جب پبلک کی طرف سے منصفانہ رائیں شائع ہوں گی اور ثالثوں کے ذریعہ سے صحیح رائے جو حق کی مؤید ہو پیدا ہو جائے گی۔‘‘
	کسی رقعہ میں نہیں تحریر فرمائی اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو دفع الوقتی مقصود ہے۔ احقاق حق سے کچھ کام نہیں بھلا یہ تو فرمائیے کہ وہ پبلک کون ہوگی اور وہ ثالث کون ہوں گے۔ اگر میری جماعت نے فیصلہ کیا تو آپ اس کو تسلیم نہ کریں گے اور آپ کی جماعت نے فیصلہ کیا تو میں اس کو تسلیم نہ کروں گا۔ پھر وہ فیصلہ کرنے والی جماعت کون ہوگی۔ میرے نزدیک اگر جماعت پر ہی فیصلہ کرنا رکھا جاوے تو یہ شکل عمدہ معلوم ہوتی ہے کہ میری چاروں تحریریں اور آپ کی تین تحریریں ایک جماعت کے سامنے پیش ہوں کہ ان میں دو آدمی میرے مذہب کے میری پسند کی موافق ہوں اور دو آدمی آپ کے مذہب کے آپ کی پسند کے مطابق اور ایک وہ شخص ہو کہ نہ میری جماعت میں داخل ہو اور نہ آپ کی جماعت میں جیسے کوئی عیسائی عالم یا کوئی آریہ سماج عالم یا کوئی نیچری عالم مانند سید احمد خان صاحب وغیرہ کے اور اس کا منتخب کرنا بھی ہم دونوں کے اتفاق سے ہو۔ پھر فیصلہ کثرت رائے پر کیا جاوے اس کے سوا اور کسی طرح پر کسی جماعت کا فیصلہ قابل قبول نہیں معلوم ہوتا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter