Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

119 - 736
اقول…	جب مباحثہ ابھی ناتمام ہے تو پبلک کیسے فیصلہ کر سکتی ہے۔
قولہ…	چونکہ مساوی طور پر ہم دونوں کے پرچے تحریر ہوچکے ہیں۔ تین آپ کی طرف سے اور تین میری طرف سے اس لئے یہی پرچے بلاکم وبیش چھپ جائیں گے اور ہم دونوں میں سے کسی کو اختیار نہ ہوگا کہ غائبانہ طول پر کچھ اور زیادہ یا کم کرے۔
اقول…	یہ عجیب آپ کا انصاف ہے۔ آپ اپنے رقعے مورخہ ۲۳؍اکتوبر میں لکھ چکے ہیں اور ’’اس لحاظ سے کہ بحث کو بے فائدہ طور نہ ہو مناسب معلوم ہوتا ہے کہ پرچوں کی تعداد پانچ سے زیادہ نہ ہو اورپہلا پرچہ آپ کا ہو۔‘‘
	اس کلام سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ آپ نے پانچ پرچوں تک کی احقر کو اجازت دی تھی اور مدعی بھی احقر کو بنایا تھا اور طبعی طور پر یہ امر ثابت ہے کہ مدعا علیہ کا پرچہ ایک کم ہونا چاہئے۔ مرزاقادیانی نے خط موسومہ مولوی محمد حسین صاحب مورخہ ۶؍جون ۱۸۹۱ء میں خود لکھا ہے: ’’پرچے پانچ ہونے چاہئیں جو صاحب اوّل لکھیں۔  ایک پرچہ زائد ان کا حق ہے۔‘‘
	اس خاکسار نے اوّل لکھا ہے۔ اس لئے ایک پرچہ زائد میرا حق ہے اور مرزاقادیانی کا ایک پرچہ کم ہونا چاہئے۔ پس جب احقر کو پانچ کی اجازت ہوئی تو آپ کو چار کی۔ اب اگر اس سے کم پر مقرر کرنا منظور تھا تو اس کی تین صورتیں تھیں یا تو ہر واحد کو مستقل کم کرنے کا اختیار دیا جاتا تو اس صورت میں تو مناظرہ ہی متصور نہیں۔ کیونکہ احد المناظرین مثلاً اگر دو تحریروں پر قصداً کرنا چاہتا ہے اور دوسرا تین پریا احد المناظرین تین پر اور دوسرا چار پر احد المناظرین چار پر اور دوسرا پانچ پر تو مناظرہ کیسے ہوسکتا ہے۔ اس لئے کہ اجتماع اضداد محال ہے اور اگر احد المناظرین کو اختیار دیا جاوے نہ دوسرے کو ترجیح بلا مرجح خلاف عدل ہے یا دونوں کو باتفاق رائے کم پر قصر کرنے کا اختیار ہے۔ یہی شق متعین ہے اور یہ آپ نے اختیار نہیں کی۔ اگر آپ کو میری تین تحریروں پر قصر کرنا تھا تو آپ پر دوامر واجب تھے۔ 
اوّل…	یہ کہ قبل قطع مباحثہ تراضی طرفین حاصل کرلیتے۔
دوم…	جس تقدیر پر احقر تین پرچوں پر راضی ہو جاتا تو آپ اپنے دوہی پرچے رکھتے۔ تیسرا نہ لکھتے۔ جب آپ نے دو واجبوں کا ترک کیا تو اب نقض معاہدہ ومخالفت آپ سے صادر ہوئی۔ اس لئے اب مجھے عقلاً وشرعاً وقانوناً آپ کی اخیر تحریر کے جواب لکھنے کا اختیار باقی ہے۔ ہاں جو تحریرات مباحثہ میں ہوئی ہیں۔ وہ انشاء اﷲ تعالیٰ بجنسہ محفوظ رہیں گے۔ اس میں کچھ کم وبیش نہ کیا جاوے گا۔ علاوہ اس کے وفات کی دلیل آپ نے اخیر پرچے میں لکھی اور وہ لکھ کر آپ چل دئیے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter