Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

111 - 736
	دیکھو اﷲتعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قول سورۂ مائدہ میں یوں حکایت کی ہے۔ ’’ماقلت لہم الاما امرتنی بہ ان اعبدوا اﷲ ربی وربکم (مائدہ:۱۱۷)‘‘ یہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے ’’کما امرتنی‘‘ نہیں کہا۔ پس معلوم ہوا کہ ما امرتنی اور کما امرتنی میں فرق ہے۔ ایسا ہی ماقال العبد الصالح اور کماقال العبد الصالح میں فرق ہے۔ ’’ومن لم یفرق بینہما فقد اخطا خطاء فاحشاً‘‘ پس یہ استدلال آپ کا اوہن من نسج العنکبوت نکلا۔ الحمد ﷲ علیٰ ذالک!
قولہ…	کیا قطعیۃ الدلالۃ اسی کو کہتے ہیں کہ کوئی اس کے ضمیرخدا کی طرف پھیرے اور کوئی ہمارے سید ومولیٰ نبی عربی خاتم الانبیاء کی طرف اور کوئی حضرت عیسیٰ کی طرف اور کوئی قبل موتہ کی ضمیر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف پھیرے اور کوئی کتاب کی طرف۔
اقول…	اوپر ثابت ہوا کہ کتابی کی طرف قبل موتہ کی ضمیر پھیرنا باطل ہے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف پھیرنا متعین ہے اور یہ بھی ثابت ہوا کہ ارجاع ضمیر قبل موتہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف اثبات مدعی کے لئے کافی ہے۔ ضمیر بہ کی خواہ حق تعالیٰ کی طرف پھیری جاوے یا آنحضرتﷺ کی طرف یا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف اختلاف ضمیر بہ قطعیۃ میں کچھ مخل نہیں ہے۔
قولہ…	اور پھر اہل کتاب کے لفظ میں بھی تفرقہ اور اختلاف ہے کہ وہ کس زمانہ کے اہل کتاب ہیں۔
اقول…	جتنے احتمالات مخالف مطلوب میں ان سب کا ابطال اوپر ہو چکا۔ فتذکرہ!
قولہ…	پھر بقول آپ کے ایمان لانے والوں کا زمانہ بھی ایک نشان دہی کے ساتھ مقرر اور معین نہیں۔
اقول…	منتہے اس زمانہ کا تو لفظ قبل موتہ سے سمجھا جاتا ہے اور مبدء قرینہ حالیہ سے یعنی بعد نزول حضرت عیسیٰ علیہ السلام بالجملہ وہ زمانہ بعد نزول وقبل الموت کے درمیان میں ہوگا۔ اس سے بڑھ کر اور کیا تعیین ہوگی۔ علاوہ اس کے زمانہ کا عدم تیین قطعیۃ الدلالۃ ہونے میں مخل نہیں ہوسکتا ہے۔ دیکھو قیامت کا زمانہ کوئی معین نہیں ہے۔ حالانکہ نصوص دالہ علی القیامۃ قطعی ہیں۔
قولہ…	قرآن کریم کے کتنے مقامات سے ثابت ہوا ہے کہ اس دنیا کے زوال تک کفار اہل کتاب باقی رہیں گے۔
اقول…	آپ نے اس باب میں تحریر اوّل میں دو آیتیں لکھی ہیں۔ ایک ’’وجاعل الدین 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter