Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

110 - 736
ہوں کہ اگر آپ قرآن مجید میں توفی بمعنی موت کے بغیر قرینہ مقالیہ یا حالیہ کے ایک جگہ بھی ثابت کر دیں تو میں آپ کو اس دعویٰ میں کہ یہ آیت قطعیۃ الدلالۃ ہے۔ حیات مسیح علیہ السلام پر صادق مان لوں گا۔ پھر اس میں بحث رہے گی کہ کوئی دوسری آیت قطعیۃ الدلالۃ اس کے معارض ہے یا نہیں۔
قولہ…	اب اگر یہ آیت مسیح ابن مریم کی وفات پر قطعیۃ الدلالۃ نہیں تو دلائل مذکورۂ بالا اور نیز دلائل مفصلہ مبسوطہ ازالہ اوہام کا جواب دینا چاہئے۔
اقول…	دلائل مذکورہ بالا کا تو جواب بفضلہ تعالیٰ ہوگیا۔ رہی  دلائل مفصلہ مبسوط ازالہ اوہام ان کا جواب بھی انشاء اﷲ تعالیٰ جلد ہونے والا ہے۔ فانتظر!
قولہ…	تو کہ آپ کو ہزار روپیہ بھی مل جائے اور اپنے بھائیوں میں علمی شہرت بھی حاصل ہو جائے۔
اقول…	تعجب کہ آپ باوجود ادعائے مسیحیت خاکسار کو طمع روپیہ شہرت کا دیتے ہیں۔ خاکسار کی تو یہ دعا ہے کہ حق تعالیٰ مجھے اور آپ کو اور سب اہل اسلام کو طمع روپیہ وشہرت سے بچاوے۔قولہ…	دوسری دلیل مسیح ابن مریم کی وفات پر خود جناب رسول اﷲﷺ کی حدیث ہے۔ جس کو امام بخاری اپنی کتاب التفسیر میں اس غرض سے لایا ہے کہ تاظاہر کرے کہ لما توفیتنی کے لما امتنی ہے۔ الیٰ قولہ! اس میں تو کچھ شبہ نہیں کہ ہمارے نبیﷺ فوت ہوگئے ہیں اور مدینہ منورہ میں آپ کا مزار ہے۔ پھر جب کہ آنحضرتﷺ نے وہی لفظ فلما توفیتنی کا حدیث بخاری میں اپنے لئے اختیار کیا ہے اور اپنے حق میں ویسا ہی استعمال کیا ہے۔ جیسا کہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حق میں مستعمل تھا تو کیا اس بات کے سمجھنے میں کچھ کسر رہ گئی کہ جیسا کہ آنحضرتﷺ وفات پاگئے۔ ایسا ہی حضرت مسیح ابن مریم بھی وفات پاگئے۔
اقول…	اس مقام پر یا تو آپ نے بڑا مغالطہ کھایا ہے یا دیا ہے۔ بیان اس کا یہ ہے کہ لفظ صحیح بخاری کا یہ ہے: ’’فاقول کما قال العبد الصالح وکنت علیہم شہیدا مادمت فیہم فلما توفیتنی کنت انت الرقیب علیہم‘‘ یہاں کاف تشبیہ ہے۔ جو مغایرت پر دلالت کرتا ہے۔ اگر حضرت یوں فرماتے۔ ’’فاقول ماقال العبد الصالح‘‘ تو استدلال آپ کا درست ہوتا جب حضرت نے کاف تشبیہ اس پر داخل کیا تو یہ دلیل مغایرت ہوئی۔ معلوم ہوا کہ حضرت کے توفی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے توفی میں ایک مشابہت تو ہے۔ مگر عین نہیں ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی توفی تو بطور اصعاد ہوئی اور حضرتﷺ کی توفی بطور موت سبحان اﷲ! اﷲتعالیٰ نے حضرت کی زبان سے کیسا لفظ نکلوایا کہ جس سے حیات مسیح میں شبہ کرنے والوں کے شبہ کا استیصال کلی ہوگیا۔ الحمدﷲ علی ذالک حمداً کثیراً طیباً مبارکاً فیہ!
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter