Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

108 - 736
تحریف ہے۔ جن پر بوجہ تحریف کے لعنت ہوچکی ہے۔ کیونکہ اس صورت میں آیت کو اس طرح پر زیرو زبر کرنا پڑے گا۔ ’’یا عیسیٰ انی رافعک الیٰ السماء ومطہرک من الذین کفروا وجاعل الذین اتبعوک فوک الذین کفروا الیٰ یوم القیمۃ ثم منزلک الیٰ الارض ومتوفیک (آل عمران:۵۵)‘‘
اقول…	ایک جماعت سلف میں سے اس تقدیم وتاخیر کی قائل ہوئی ہے۔ ان میں سے ہیں۔ ابن عباسؓ وضحاک وقتادہ وفراء وغیرہم ضحاک وقتادۃ وفراء کا قائل تقدیم وتاخیر ہونا تو مصرح ہے اور ابن عباسؓ کا اس لئے کہ ابن عباس سے تفسیر متوفیک ممیتک مروی ہے اور حالانکہ موت قبل الرفع معارض ہے۔ اثرین صحیحین کے جو ابن عباس سے منقول ہوئے تو وجہ توفیق نہیں ہے۔ مگر یہی قول بالتقدیم والتاخیر۔ پس اب یہ کہنا کہ یہودیوں کی طرح تحریف ہے۔ ان سب سلف پر تحریف کا الزام لگانا ہے۔
	ناظرین! براے خدا غور فرماویں کہ کیا مرزاقادیانی اس بات کے مجاز ٹھہرسکتے ہیں کہ ابن عباس وقتادہ وضحاک وفراء وغیرہم جلیل الشان اکابر کو یہودیوں کی سی تحریف کا الزام دیویں ان اکابر پر یہودیوں کی سی تحریف کا الزام دینا میری سمجھ میں نہیں آتا۔ آپ نے کچھ ان بزرگوں کی عزت ومرتبت کا پاس نہ کیا جو تفسیر قرآن کو آپ سے بہتر جاننے والے تھے۔ علاوہ اس کے مجرد تقدیم وتاخیر موجب تحریف نہیں ہے۔ موجب تحریف وہ تقدیم وتاخیر ہے جو خلاف قواعد اس زبان کے ہو جس میں وہ کتاب نازل ہوئی ہے اور اس کے نظائر کتاب اﷲ میں نہ پائے جاتے ہوں اور کوئی دلیل اس پر نہ ہو اور اس تقدیم وتاخیر میں کوئی قاعدہ موافق علم بلاغت کے نہ ہو اور یہاں چاروں امور غیر متحقق ہیں۔ خلاف قاعدہ تو اس لئے نہیں کہ (واو) لغت عرب میں ترتیب کے لئے نہیں آتا ہے۔ مطلق جمع پر دلالت کرتا ہے نظائر اس تقدیم وتاخیر کے بکثرت قرآن مجید میں موجود ہیں۔
	تفسیر کبیر میں ہے۔ ’’مثلہ فی التقدیم والتاخیر کثیر فی القرآن‘‘ دلیل اس پر آیۃ ’’وان من اہل الکتاب الالیؤمنن بہ قبل موتہ واثر‘‘ صحیح ابن عباسؓ جو حکماً مرفوع ہے موجود ہے۔ اس تقدیم وتاخیر میں فائدہ موافق علم بلاغت کے یہ ہے کہ چونکہ کفار درپے قتل وصلیب تھے۔ اس لئے توفی جو واقع میں بعد رفع ہونے والی تھی۔ اس کا ذکر اہم تھا۔ مقصود یہ کہ ہم تم کو تمہاری اجل معلوم کے وقت ماریں گے۔ کفار تم کو قتل نہ کر سکیں گے۔ ان کے قتل سے ہم 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter