Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

100 - 736
	مقام انیسواں سورہ مؤمن میں ہے: ’’اونتوفینک‘‘ ازالہ اوہام میں یہاں دو غلطیاں ہیں۔ اوّل بجائے ۲۴، ۱۴ لکھا ہے۔ دوم یہ آیت پہلی ہو چکی ہے۔ یہاں مکرر لکھی گئی ہے۔
	مقام بیسواں نحل: ’’واﷲ خلقکم ثم یتوفکم ومنکم من یرد الیٰ ارذل العمر (نحل:۷۰)‘‘ یہاں ومنکم من یردالی ارذل العمر قرینہ ہے ارادۂ موت پر۔	مقام اکیسواں حج: ’’ومنکم من یتوفی ومنکم من یرد الیٰ ارذل العمر (الحج:۵)‘‘ یہاں ومنکم من یرد قرینہ ہے ارادہ موت پر۔
	مقام بائیسواں سورۃ الزمر میں ہے: ’’اﷲ یتوفی الانفس حین موتہا والتی لم تمت فی منامہا (زمر:۴۲)‘‘ یہ آیت اوّل دلیل ہے۔ مرزاقادیانی کے خلاف مطلوب پر یہاں سے معلوم ہوتا ہے کہ توفی کا لفظ موت ونوم دونوں کے لئے آتا ہے اور دونوں استعمالوں میں قرینہ کی حاجت ہے۔ موت کے لئے یہاں قرینہ لفظ حین موتہا اور نوم کے لئے والتی لم تمت فی منامہا موجود ہے۔
	مقام تیئیسواں الانعام: ’’ھو الذی یتوفکم باللیل (انعام:۶۰)‘‘ یہاں توفی سے نوم مراد ہے اور قرینہ لفظ باللیل ہے۔ یہاں سے بخوبی ثابت ہوا کہ لفظ توفی کا موضوع لہ معنی کلی یعنی اخذ الشیٔ وافیاً ہے اور موت اور نوم کے معنی کے لئے قرینہ کی حاجت ہے۔ پس جب تک کوئی قرینہ قطعیہ قائم نہ ہوگا تو اس معنی کلی سے صرف نہ کیا جائے گا۔ کیونکہ النصوص تحمل علیٰ ظواہرہا وصرف النصوص عن ظواہرہا الحاد قاعدہ مقررہ ہے اور یہ بھی اپنی جگہ ثابت ہوا ہے کہ اللفظ یحمل علیٰ الحقیقۃ مالم یصرف عنہا صارف۔
قولہ…	بہرحال جب کہ تمام قرآن میں لفظ توفی کا قبض روح کے معنوں میں آیا ہے اور احادیث میں ان تمام مواضع میں جو خداتعالیٰ کو فاعل ٹھہرا کر اس لفظ کو انسان کی نسبت استعمال کیا ہے۔ جابجا موت ہی کے معنی لئے ہیں تو بلاشبہ یہ لفظ قبض روح اور موت کے لئے قطعیہ الدلالۃ ہوگیا۔
اقول…	اس میں کلام ہے بدووجہ:
اوّل…	یہ کہ اگرچہ لفظ توفی قرآن واحادیث میں بہت جگہ موت کے معنی ہیں۔ آیا ہے مگر کوئی ایک جگہ بھی ایسی نہیں کہ قرینہ وہاں قائم نہ کیاگیا ہو اور معنی حقیقی ہونا موت کا جب ثابت ہو کہ کوئی ایسی جگہ قرآن وحدیث میں آپ بتائیے کہ بلاقیام قرینہ یقینی طور پر وہاں موت مراد ہو۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter