ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( بیمار کی نماز کا بیان ) مریض کا قبلہ رُخ ہونے پر قادر نہ ہونا : مسئلہ : مریض اگر قبلہ کو پہچانتا ہو لیکن قبلہ کی طرف منہ کرنے پر قادر نہیں اورایسا کوئی شخص نہیں ملتا جو اُس کا منہ قبلہ کی طرف پھیر دے تو اسی طرح نماز پڑھے اورپھر اس نماز کا اعادہ نہ کرے۔ مسئلہ : اوراگر کوئی ایسا شخص مل گیا جو اُس کا منہ قبلہ کی طرف پھیردے تو اُس کو کہے کہ میرا منہ قبلہ کی طرف کو پھیر دے ۔اگر اُس کو حکم نہ کیا اورقبلہ کے سوا کسی اور طرف کو نماز پڑھی توجائز نہیں ہوگی۔ مریض کے بچھونے (بستر) کا نجس ہونا : مسئلہ : مریض نجس بچھونے پر ہوتو اگر پاک بچھونا نہیں ملتا یا ملتا ہے لیکن کوئی ایسا شخص نہیں جو اِس کا بچھونا بدل دے اورمریض خود اُٹھنے کے قابل نہ ہوتونجس بچھونے پر نماز پڑھ لے اوراس کا ا عا د ہ نہ کرے۔ اور اگر ایسا شخص مل جائے جو اُس کا بچھونا بدل دے تو چاہیے کہ اُس کو کہے اور اگر نہ کہا اورنجس بچھونے پر نماز پڑھ لی تو نماز جائز نہیں ہوگی۔ مسئلہ : کسی مریض کے کپڑے اوربستر کی چادر نجس ہوں تو اگر مریض کا یہ حال ہو کہ جو چادر بدل کر اُس کے نیچے بچھائی جائے گی وہ اُس کے وضو اور نماز سے فارغ ہونے سے قبل اس قدر نجس ہو جائے گی جو نماز سے مانع ہے تو چادر بدلے بغیر ہی نماز پڑھ لے۔ مسئلہ : اگر بیمار کا بستر نجس ہے اور اُس کے بدلنے میں بہت تکلیف ہوگی تو اِسی پر نماز پڑھ لینا درست ہے۔ جنون ، بے ہوشی اورنشہ کی حالت میں نماز کے مسائل : مسئلہ : اگر کوئی شخص پانچ نمازوں کے وقت تک بے ہوش رہا تو اُن نمازوں کو قضا کرے۔ مسئلہ : اوراگر بے ہوشی پانچ نمازوں سے بڑھ جائے یعنی چھ نمازیں ہو جائیں تو اب اِن نمازوں کو قضا نہ کرے کیونکہ یہ حرج کے سبب سے اُس سے ساقط ہو گئیں ۔ لیکن ترک ِقضا کا یہ حکم اُس وقت ہے جبکہ بے ہوشی