ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005 |
اكستان |
|
شیخ الاسلام حضرت میاں شیخ بن حکیم اودِھی رحمة اللہ علیہ : مکتوباتِ قدوسیہ میں حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی قدس سرہ نے شیخ جلال الدین تھانیسری کے نام ایک مکتوب میں آپ کا ذکرِ خیر بایں الفاظ کیا ہے، فرماتے ہیں : ''از زبانِ شیخ ِخود شیخ الاسلام عالم ربانی واصل سبحانی شیخ ابن حکیم اودِھی شنیدہ ام'' (مکتوباتِ قدوسیہ ص٢١٩) ''میں نے اپنے شیخ یعنی شیخ الاسلام عالمِ ربانی واصل ِسُبحانی شیخ ابن حکیم اودھی کی زبانِ مبارک سے خود سُنا ہے''۔ اخبار الاخیار میں حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی تحریر فرماتے ہیں : ''بیک واسطہ مرید سیّد محمد گیسو دراز است درویش کامل بود ،و در زمان ِوی درولایت مندو ازوی بزرگتر نبود شیخ آن ولایت اوبود، صد وبست سال عمر داشت وپیر اوصدوپنجاہ سالہ بود ، گویند کہ وی از ابتدای ماہِ رجب تا روزِ عاشوراء معتکف می بود ودرِ حجرہ رابسنگ می برآور و درین صورت ششماہ بی طعام وآب معتاد بسرمی برد و روزی کہ می خواست کہ از حجرہ بیروں برآید فریاد میکردند مردم راتا کسی حاضر نباشد کہ تابِ نظرِ جلالِ اونخواہد داشت واگر اتفاقاً کسی حاضرمی بود ونظر برآن کس می افتاد یک دو روز بیخود افتاد ہ می بود، رحمة اللہ تعالیٰ علیہما''۔ مسالک السالکین کے مصنف مولانا عبدالستار بیگ سہسرامی تحریر فرماتے ہیں : ''آپ مرید وخلیفہ حضرت شیخ صدرالدین رحمہ اللہ کے اورپیر حضرت قطبُ العالم شیخ عبدالقدوس گنگوہی رحمہ اللہ کے ہیں۔ آپ نے ٧٦٩ھ میں وِلادت فرمائی اورایک سوبیس برس کی عمر میں ٨٨٨ھ میں وفات پائی ، مزارپُر انوار شہر مندو میں ہے''۔ اخبارا لاخیار اورخزینة الاصفیاء میں آپ کا اسمِ مبارک شاہ میانجیو لکھا ہے اورلکھا ہے کہ : ''آپ بیک واسطہ مرید حضرت سیّد محمد گیسو دراز رحمہ اللہ کے اوردرویش کامل تھے۔ آپ کے وقت میں ولایت مندو میں آپ سے بزرگ تر دوسرانہ تھا ،آپ شیخ اُس ولایت کے تھے۔ اوریہ بھی تحریر ہے کہ آپ ہمیشہ ماہِ رجب سے یوم ِعاشوراء تک معتکف رہتے تھے