Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005

اكستان

50 - 64
امام فخر الدین راز ی رحمہ اللہ
(  محمد عمر فاروق احمد پوری ، متعلم جامعہ مدنیہ جدید  )
	چھٹی صدی ہجری کے عالم بے مثال اورمتکلم اسلام جنہوںنے یونانی فلسفے کی عقلی موشگافیوں کا مقابلہ فلسفیانہ اور اِستدلالی انداز میں کیا اوراسلام کی حقانیت کو عقل ونقل ہر اعتبار سے ثابت کیا۔
	امام فخر الدین رازی ملت ِاسلامیہ کے اُن جلیل القدر علماء اور مفسرین ِقرآن میں سے ہیں جن کی ''تفسیرکبیر ''چاردانگ عالم میں مشہور ومقبول ہے اور تفسیر قرآن کا کوئی طالب علم اِس سے مستغنی نہیں ہوسکتا ۔وہ اپنے زمانہ کے مایۂ ناز فلسفی، متکلم اور حکیم بھی تھے ،مفسر قرآن اور فقیہ بھی ، جلیل القدر صوفی اور واعظ وخطیب بھی ، اور ایک ایسے شاعر ومصنف بھی جن کی متنوع تصانیف رہتی دُنیا تک انسانیت کی رہنمائی کریں گی۔
	 امام رازی کا نام محمد اورلقب فخرالدین تھا، ہرات میں انہیں ''شیخ الاسلام'' کے لقب سے پکارا جاتا تھا، خراسان کے شہر ''رے''کا ایک زمانے میں انتہائی مردم خیز شہروں میں شمار ہوتا تھا جہاں بڑی بڑی صاحب ِعلم وفضل شخصیتیں پیدا ہوئیں ۔اس شہر کے باشندوں کو ''رازی'' کہا جاتا ہے۔ امام فخرالدین رازی اسی شہر میں ٢٥رمضان ٥٤٣ ھ یا ٥٤٤ھ کو پیدا ہوئے (ابن ِخلکان ج١ ص٤٧٦) ۔امام رازی  نے ابتدائی علوم اپنے والد ماجد علامہ ابوالقاسم ضیاء الدین رحمة اللہ علیہ سے حاصل کیے۔ اس کے بعد خراسان کے مشاہیر اہل ِعلم سے استفادہ کرتے ہوئے مروجہ علوم کی تکمیل فرمائی ۔ اُس زمانے میں یونانی فلسفے کا بڑا چرچا تھا، اوربہت سے لوگ اس فلسفے کے زیرِاثردین کے بعض عقائد میں شکوک وشبہات میں مبتلا ہورہے تھے۔ اس لیے اُس دور کے علماء نے یونانی فلسفے کا پوری ژرف ِنگاہی سے مطالعہ کرکے اِس کی تردید کے لیے علم ِکلام کے نام سے ایک مستقل علم کی بنیاد ڈالی جس میں اسلام کے عقائد کو خالص عقلی اورفلسفیانہ دلائل سے ثابت کیا جاتا تھا اوریونانی فلسفے نے جو عقلی مغالطے پیدا کررکھے تھے اُن کی مفصل تردید کی جاتی تھی۔ امام فخرالدین رازی نے اِسی علمِ کلام کو اپنا خصوصی موضوع بنایا  اوراس میں جو علماء فلسفہ وکلام میں بطورِ خاص مشہور تھے، اُن سے تمام عقلی علوم کی خصوصی تربیت حاصل کی ۔ امام رازی نے اپنی تنگ دستی اور افلاس کے باوجود حصولِ علم کے لیے بڑے بڑے سفر کیے ، اور اس غرض کے لیے مشقت برداشت کی۔اِسی دوران انہوںنے ایسے لوگوں سے بڑے معرکةالآراء اور کامیاب مناظرے کیے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 استغفار کا مطلب : 6 3
5 نبی علیہ السلام کی استغفار کا مطلب 6 3
6 رحمت کے اثرات : 6 3
7 ہر کوئی اللہ کا محتاج ہے : 6 3
8 استغفار کی ایک اوروجہ : 7 3
9 کوئی گناہوں سے بچا ہوا نہیں : 8 3
10 استغفار کا طریقہ : 8 3
11 استغفار کا تعلق دل سے ہے : 8 3
12 قرآن پاک کا کلامِ الٰہی ہونایہ اللہ کی صفت ہے اور مخلوق نہیں ہے 9 1
13 ''قرآن کو مخلوق سمجھنے کی غلطی'' 13 12
14 احمد بن نصرابن مالک ابن الہیثم الخزاعی : 14 12
15 '' خدا کی راہ میں قربانیوں کی قبولیت اور قدرتی طورپر اصلاحِ حال کی ابتداء 15 12
16 منٰی اورمزدلفہ کا مکہ مکرمہ کے ساتھ تعلق اور اُن کا حکم 17 1
17 منٰی اور مزدلفہ کا مکہ مکرمہ کے ساتھ تعلق : 17 16
18 منٰی اورمزدلفہ کی موجودہ کیفیت : 18 16
19 کیا منٰی اورمزدلفہ مکہ مکرمہ شہر میں داخل ہیں؟ : 18 16
20 کیا منٰی اورمزدلفہ کو مکہ مکرمہ کے فناء میں شمار کرسکتے ہیں؟ : 19 16
21 شہر کے لیے خود فناء کا ہونا ضروری نہیں 21 16
22 پہلی دلیل : 21 16
23 دوسری دلیل : 22 16
24 تیسری دلیل : 22 16
25 منٰی اورمزدلفہ کا حکم : 23 16
26 ایک نکتہ : 23 16
27 اظہار ِممنونیت : 27 16
28 نبوی لیل ونہار 28 1
29 آنحضرت ۖ کا ذوقِ سلیم لباس میں : 28 28
30 آنحضرت ۖ کا عمامہ : 29 28
31 آنحضرت ۖ کی ٹوپی : 29 28
32 آنحضرت ۖ کا جوتا : 30 28
33 تحقیق شجرہ چشتیہ نظامیہ گیسو دراز یہ قدوسیہ 31 1
34 حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی رحمة اللہ علیہ 31 33
35 شیخ الاسلام حضرت میاں شیخ بن حکیم اودِھی رحمة اللہ علیہ : 32 33
36 حضرت شیخ صدرالدین اودھی رحمة اللہ علیہ : 33 33
37 حضرت ابوالفضل شیخ علائو الدین اودِھی رحمة اللہ علیہ : 34 33
38 سیّد السادات حضرت خواجہ سیّد محمدگیسو دراز : 34 33
39 شجرہ طریقت چشتیہ نظامیہ گیسو دراز یہ قدوسیہ 35 33
40 حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب سیتاپوری قدس سرہ 36 1
41 گلدستہ ٔ احادیث 38 1
42 دوخصلتیں 38 41
43 د و نعمتیں 38 41
44 دوموجبِ لعنت چیزیں 39 41
45 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
46 حضور ۖ کی اولاد سے محبت : 40 45
47 اولاد کی محبت کیوں پید ا کی گئی ؟ 41 45
48 اولاد کی تمنّا : 41 45
49 اگر اولاد ذخیرۂ آخرت ہو تو بہت بڑی نعمت ہے : 42 45
50 بعض اولاد وبالِ جان اورعذاب کا ذریعہ ہوتی ہے : 43 45
51 جن کے صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہوں اُ ن کی تسلی کے لیے ضروری مضمون 44 45
52 اولاد کے پس ِپُشت مصیبتیں اور پریشانیاں : 44 45
53 اولاد کی وجہ سے ہزاروں فکریں اور جھمیلے : 45 45
54 جن کے اولاد نہ ہوتی ہو ،اُن کی تسلی کے لیے عجیب مضمون : 46 45
55 انسان 47 1
56 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 48 1
57 دُعا نجات اورفراوانی رزق کا باعث ہے : 48 56
58 دُعا کا چھوڑدینا گناہ ہے : 48 56
59 عاجز کون؟ : 48 56
60 تارکِ دُعا پر خدا کی ناراضگی : 48 56
61 دُعا ہی باعث ِنجات ہے : 48 56
62 مدد کے دروازے کھلیں گے : 49 56
63 دُعا کی توفیق قبولیت کی علامت ہے : 49 56
64 دُعاء عبادت ہے : 49 56
65 دُعا ء کرنے والے کے ساتھ خدا کی معیت : 49 56
66 اللہ تعالیٰ کو دُعاء پسند ہے : 49 56
67 امام فخر الدین راز ی رحمہ اللہ 50 1
68 دینی مسائل 55 1
69 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 55 68
70 مریض کا قبلہ رُخ ہونے پر قادر نہ ہونا : 55 68
71 مریض کے بچھونے (بستر) کا نجس ہونا : 55 68
72 جنون ، بے ہوشی اورنشہ کی حالت میں نماز کے مسائل : 55 68
73 متفرق مسائل : 57 68
74 ایک دلچسپ تفریحی مظاہرہ 59 1
75 اخبارالجامعہ 62 1
Flag Counter