ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005 |
اكستان |
|
'' پھر اعتبار اُس جانب کا ہے جس سے مسافر شہر سے نکلتا ہے ،شہر کی دوسری جانبوں کا اعتبار نہیں ہے''۔ کیونکہ اِن دو عبارتوں کا مطلب یہ ہے کہ دیگر جوانب میں خواہ وہ دوہوں یا زیادہ ہوں ،اگر آبادی بڑھ کر مسافرکے رستے کے قریب آجائے تب بھی اِس سے مجاوزت ضروری نہیں۔ اس صراحت کے ہوتے ہوئے مراقی الفلاح اور امداد میں لکھی ہوئی بات کسی طورسے دُرست نہیں ۔ اظہار ِممنونیت : اس مضمون کی ترتیب کے لیے ہم مدرسہ صولتیہ مکہ مکرمہ کے مدرس حضرت مولانا سیف الرحمن صاحب مدظلہ اورمکہ مکرمہ ہی میں مقیم جناب قاری ارشد صاحب کے ممنونِ احسان ہیں جنہوں نے اپنی گاڑیوں میں خود ہمیں اِس سارے علاقے کا سروے کرایا ۔دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اِن دونوں حضرات کو اجرِعظیم سے نوازیں۔