ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005 |
اكستان |
|
دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات ( حضرت مولانا مفتی محمدارشاد القاسمی ) دُعا نجات اورفراوانی رزق کا باعث ہے : حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول پاک ۖ نے فرمایا: میں تم کو ایسی چیز نہ بتادوں جو تم کو تمہارے دشمنوں سے نجات دے اورتم پر رزق کی فراوانی کرے کہ تم شب وروز دُعا میں لگے رہو، دُعا مومن کا ہتھیا رہے ۔ (ابو یعلیٰ، ترغیب ص ٤٨٣ ج ٢ ) دُعا کا چھوڑدینا گناہ ہے : حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی پاک ۖ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ دُعا کا چھوڑنا گناہ ہے ۔ (طبرانی، مجمع ص١٤٦ ج١٠) عاجز کون؟ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگوں میں بخیل وہ ہے جو سلام سے بخل کرے اور لوگوں میں عاجز (کمزور)وہ ہے جو دُعا نہ کرے۔ تارکِ دُعا پر خدا کی ناراضگی : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی پاک ۖ نے فرمایا : جو دُعا نہیں کرتا اللہ پاک اُس پرغصہ (ناراض ) ہوتے ہیں ۔ (ابن ِابی شیبہ ص٢٠٠ ج١٠) دُعا ہی باعث ِنجات ہے : حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگوں پر ایک ایسازمانہ آئے گا کہ اُس میں دُعا کے علاوہ کسی سے نجات نہ ہوگی جیسے ڈوبتے کے لیے دُعا۔ (ابن ِابی شیبہ ص٢٠١ ج ١٠ )