ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005 |
اكستان |
|
٭ آپ ۖکے سفر کی ٹوپی اُٹھی ہوئی باڑ دار ہوتی تھی جس کو کبھی نماز پڑھتے وقت اپنے سامنے رکھ لیا کرتے (گویا اِس سے سُترہ کا کام لیتے )۔ ٭ آپ ۖ نے سوزنی نما سلے ہوئے کپڑے کی گاڑھی ٹوپی بھی اَوڑھی ہے۔ آنحضرت ۖ کی انگوٹھی : ٭ آنحضرت ۖ چاندی کی انگوٹھی پہنتے ۔ ٭ آپ ۖ نے انگوٹھی سیدھے اوراُلٹے دونوں ہاتھوں کی چھنگلی میں پہنی ہے ۔ ٭ آپ ۖ نے انگوٹھی کا نگینہ کبھی چاندی کا رکھا اور کبھی حبشی پتھر کا ۔ ٭ آنحضرت ۖ کی عادتِ طیبہ تھی کہ انگوٹھی کا نگینہ بجائے اُوپر کی جانب کے ہاتھ کے اندر کی ہتھیلی کی طرف رکھتے۔ ٭ آپ ۖ کی انگوٹھی پر تین سطروں میں'' مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہ '' کُھدا ہواتھا۔ مُحَمَّد ایک سطر میں، رَسُوْل دوسری سطرمیں اور اَللّٰہ تیسری سطرمیں ۔ آنحضرت ۖ کا جوتا : ٭ آنحضرت ۖ چپل نما ، یا کھڑائوں نما جوتا پہنا کرتے تھے۔ ٭ آپ ۖ جو تا پہنتے تو پہلے سیدھا پائوں سیدھے جوتے میں ڈالتے پھر اُلٹا پائوں اُلٹے جوتے میں ،او ر جوتااُتارتے وقت پہلے اُلٹا پائوں جوتے میں سے نکالتے اورپھر سیدھا ۔ ٭ جوتا کبھی کھڑے ہو کر پہنتے اور کبھی بیٹھ کر ۔ ٭ آپ ۖ اپنا جوتا اُٹھاتے تو اُلٹے ہاتھ کے انگوٹھے کے پاس والی اُنگلی سے اُٹھاتے ۔ ٭ آپ ۖ اپنے جوتے میں دوتسمے رکھتے ،ایک تسمہ انگوٹھے اور اُس کے برابر والی اُنگلی میں رہتا اور دُوسرا چھنگلی اوراُس کے برابر والی اُنگلی میں ۔ ٭ آپ ۖ کا جوتا ایک بالشت دواُنگل لمبا تھا۔ تلوے کے پاس سے سات اُنگل چوڑا اوردونوں تسموں کے درمیان پنجہ پر سے دواُنگل فاصلہ ہوتا تھا۔ (جاری ہے )