Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005

اكستان

53 - 64
	 امام رازی  کی سب سے آخری تصنیف ''تفسیر کبیر''ہے جو آٹھ ضخیم جلدوں میں مکمل ہوئی ہے اور بلاشبہہ اُن کے علم وفضل کا زبردست شاہکار ہے اوراپنی گوناگوں خصوصیات کی بناء پر اِس کا شمار صف ِاول کی اُن عظیم تفسیروں میں ہوتا ہے جنہیں اپنے بعد کی تقریباً ہر تفسیر کے لیے مأخذ کی حیثیت حاصل رہی ہے۔ اس تفسیر کی سب سے پہلی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں ہر آیت کی لغوی اورمعنوی تشریح بڑے مرتب ، مربوط اور دلنشیں انداز میں کی گئی ہے ، اور امام رازی  سے پہلے مفسرین نے اس آیت کی تشریح میں جو کچھ کہا ہے اُس کا خلاصہ ایسی وضاحت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ اُس کے سمجھنے میںکوئی گنجلک باقی نہیں رہتی۔تفسیر کبیر کی دُوسری اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں قرآنی آیات کی بلاغت اوراُن کا باہم ربط ایسے برجستہ بے تکلف اور بے ساختہ انداز میں بیان کیا گیا ہے کہ اس سے اسلوب ِقرآنی کے اعجاز کا سکّہ بیٹھتا چلا جاتا ہے ۔ اس تفسیر کی تیسری خصوصیت یہ ہے کہ قرآنی آیات سے زندگی کے مختلف شعبوں میں جواحکام نکلتے ہیں امام رازی  نے اُن کوپوری تفصیل کے ساتھ خوب کھول کر بیان کیا ہے ، اوراُن کی حکمتوں اورمصلحتوں پر بڑی محققانہ بحث کی ہے۔ اس تفسیر کی چوتھی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ امام رازی   عقلی شبہات کے مریضو ںکی نفسیات سے خوب واقف ہیں اس لیے قرآنی آیات سے استفادے کے دوران جو نام نہاد عقلی شبہات بعض لوگوں کے دل میں پیدا ہوتے ہیں اُن کو امام رازی بڑے دلنشیں پیرائے میں حل فرماتے ہیں پھر تفسیر کبیر کا سبب سے زیادہ ممتاز پہلو اس کے عقلی اورکلامی مباحث ہیں ۔
	امام رازی  جس زمانہ سے تعلق رکھتے ہیں ، وہ منطق اورفلسفہ کے زور وشور کا زمانہ تھا ،یونانی فلاسفہ کے نظریات نے بہت سے ذہنوں کو مسموم کررکھا تھا اوراُن سے مرعوب ومتاثر ہو کر بہت سے لوگوں نے اسلامی عقائد میں کتر بیونت شروع کی ہوئی تھی، اور اس کے نتیجے میں بہت سے باطل فرقے پیدا ہوگئے تھے جو قرآن وسنت کی غلط تاویلات کرکے مسلمانوں کوگمراہ کررہے تھے، امام رازی نے اپنی تفسیر میں ایسے لوگوں کی تردید پر بطورِ خاص زوردیا اور جس جس آیت میں جس جس باطل فرقے نے کوئی تحریف کی تھی ، عقلی اور نقلی ہر اعتبارسے اُس کی مدلل تردید کرکے اسلامی عقائد کو بالکل بے غبار کر دیا۔ تفسیر کبیر میں اس قسم کے مباحث بسا اوقات بہت طویل ہو گئے ہیں اور امام رازی  اِن پر بحث کرتے کرتے بعض اوقات بہت دُور نکل جاتے ہیں، اسی لیے بعض لوگوں نے ان کی تفسیر پر یہ فقرہ چست کردیا کہ ''اِس میں تفسیرکے سوا سب کچھ ہے'' لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ فقرہ تفسیر کبیر پر بہت بڑا ظلم ہے ، جہاں تک قرآنی مضامین کی تشریح وتوضیح کا تعلق ہے، امام رازی اپنی حد تک اِس میں کوئی کمی نہیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 استغفار کا مطلب : 6 3
5 نبی علیہ السلام کی استغفار کا مطلب 6 3
6 رحمت کے اثرات : 6 3
7 ہر کوئی اللہ کا محتاج ہے : 6 3
8 استغفار کی ایک اوروجہ : 7 3
9 کوئی گناہوں سے بچا ہوا نہیں : 8 3
10 استغفار کا طریقہ : 8 3
11 استغفار کا تعلق دل سے ہے : 8 3
12 قرآن پاک کا کلامِ الٰہی ہونایہ اللہ کی صفت ہے اور مخلوق نہیں ہے 9 1
13 ''قرآن کو مخلوق سمجھنے کی غلطی'' 13 12
14 احمد بن نصرابن مالک ابن الہیثم الخزاعی : 14 12
15 '' خدا کی راہ میں قربانیوں کی قبولیت اور قدرتی طورپر اصلاحِ حال کی ابتداء 15 12
16 منٰی اورمزدلفہ کا مکہ مکرمہ کے ساتھ تعلق اور اُن کا حکم 17 1
17 منٰی اور مزدلفہ کا مکہ مکرمہ کے ساتھ تعلق : 17 16
18 منٰی اورمزدلفہ کی موجودہ کیفیت : 18 16
19 کیا منٰی اورمزدلفہ مکہ مکرمہ شہر میں داخل ہیں؟ : 18 16
20 کیا منٰی اورمزدلفہ کو مکہ مکرمہ کے فناء میں شمار کرسکتے ہیں؟ : 19 16
21 شہر کے لیے خود فناء کا ہونا ضروری نہیں 21 16
22 پہلی دلیل : 21 16
23 دوسری دلیل : 22 16
24 تیسری دلیل : 22 16
25 منٰی اورمزدلفہ کا حکم : 23 16
26 ایک نکتہ : 23 16
27 اظہار ِممنونیت : 27 16
28 نبوی لیل ونہار 28 1
29 آنحضرت ۖ کا ذوقِ سلیم لباس میں : 28 28
30 آنحضرت ۖ کا عمامہ : 29 28
31 آنحضرت ۖ کی ٹوپی : 29 28
32 آنحضرت ۖ کا جوتا : 30 28
33 تحقیق شجرہ چشتیہ نظامیہ گیسو دراز یہ قدوسیہ 31 1
34 حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی رحمة اللہ علیہ 31 33
35 شیخ الاسلام حضرت میاں شیخ بن حکیم اودِھی رحمة اللہ علیہ : 32 33
36 حضرت شیخ صدرالدین اودھی رحمة اللہ علیہ : 33 33
37 حضرت ابوالفضل شیخ علائو الدین اودِھی رحمة اللہ علیہ : 34 33
38 سیّد السادات حضرت خواجہ سیّد محمدگیسو دراز : 34 33
39 شجرہ طریقت چشتیہ نظامیہ گیسو دراز یہ قدوسیہ 35 33
40 حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب سیتاپوری قدس سرہ 36 1
41 گلدستہ ٔ احادیث 38 1
42 دوخصلتیں 38 41
43 د و نعمتیں 38 41
44 دوموجبِ لعنت چیزیں 39 41
45 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
46 حضور ۖ کی اولاد سے محبت : 40 45
47 اولاد کی محبت کیوں پید ا کی گئی ؟ 41 45
48 اولاد کی تمنّا : 41 45
49 اگر اولاد ذخیرۂ آخرت ہو تو بہت بڑی نعمت ہے : 42 45
50 بعض اولاد وبالِ جان اورعذاب کا ذریعہ ہوتی ہے : 43 45
51 جن کے صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہوں اُ ن کی تسلی کے لیے ضروری مضمون 44 45
52 اولاد کے پس ِپُشت مصیبتیں اور پریشانیاں : 44 45
53 اولاد کی وجہ سے ہزاروں فکریں اور جھمیلے : 45 45
54 جن کے اولاد نہ ہوتی ہو ،اُن کی تسلی کے لیے عجیب مضمون : 46 45
55 انسان 47 1
56 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 48 1
57 دُعا نجات اورفراوانی رزق کا باعث ہے : 48 56
58 دُعا کا چھوڑدینا گناہ ہے : 48 56
59 عاجز کون؟ : 48 56
60 تارکِ دُعا پر خدا کی ناراضگی : 48 56
61 دُعا ہی باعث ِنجات ہے : 48 56
62 مدد کے دروازے کھلیں گے : 49 56
63 دُعا کی توفیق قبولیت کی علامت ہے : 49 56
64 دُعاء عبادت ہے : 49 56
65 دُعا ء کرنے والے کے ساتھ خدا کی معیت : 49 56
66 اللہ تعالیٰ کو دُعاء پسند ہے : 49 56
67 امام فخر الدین راز ی رحمہ اللہ 50 1
68 دینی مسائل 55 1
69 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 55 68
70 مریض کا قبلہ رُخ ہونے پر قادر نہ ہونا : 55 68
71 مریض کے بچھونے (بستر) کا نجس ہونا : 55 68
72 جنون ، بے ہوشی اورنشہ کی حالت میں نماز کے مسائل : 55 68
73 متفرق مسائل : 57 68
74 ایک دلچسپ تفریحی مظاہرہ 59 1
75 اخبارالجامعہ 62 1
Flag Counter