ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005 |
اكستان |
|
کیا۔پھر انہوں نے یہ بات کہاں سے کہی؟ قرین ِقیاس یہ ہے کہ انہوں نے دیگر فقہاء کی عبارتوں کا مفہومِ مخالف اخذ کرکے ایسا لکھا ہے ورنہ دیگر فقہا ء نے یہ مفہوم ِمخالف اخذ نہیں کیا اور اُن کی عبارتیں یوں ہیں ۔ قاضی خان : ویعتبر مجاوزة عمران المصرمن الجانب الذی خرج ولا یعتبر محلة اخری بحذائہ من الجانب الآخر ۔ (عالمگیری حاشیہ ص١٦٤ ج١ ) ''جانب ِخروج سے شہر کی آبادی کا اعتبار کیا جاتا ہے، دوسری جانب سے کسی طرف کو بڑھنے والی آبادی کا اعتبار نہیں کیا جاتا'' ۔ تبیین الحقائق : ثم المعتبر المجاوزة من الجانب الذی خرج منہ حتی لوجاوز عمران المصرقصر وان کان بخدائہ من جانب آخر ابنیة (ص٢٠٩ج١) ''جانب ِخروج سے آبادی سے تجاوز کا اعتبار ہوتا ہے، لہٰذا آدمی جب شہر کی آبادی سے آگے بڑھ جائے تو وہ قصر کرے گا اگرچہ کسی اورجانب سے اُس کے کسی طرف کو عمارتیں بڑھی ہوئی ہوں''۔ البحرالرائق : ولا یعتبرمجاوزة محلة من الجانب الآخر (ص١٢٨ج٢) ''دوسری جانب سے بڑھے ہوئے محلہ سے آگے بڑھنے کا اعتبار نہیں ہے''۔ خلاصة الفتاوٰی : ویعتبر مجاوزة عمران المصرمن الجانب الذی خرج ولا یعتبر محلة بحذائہ من الجانب الآخر۔ (ص١٩٨ج١) ''جانب ِخروج سے شہر کی آبادی سے آگے بڑھنے کا اعتبار ہوتا ہے، دوسری جانب سے ایک طرف کو بڑھے ہوئے محلہ کا اعتبار نہیں ہوتا''۔ عالمگیری : ثم المعتبر المجاوزة من الجانب الذی خرج منہ حتی لوجاوز عمران المصر قصر و ان کا ن بحذائہ من جانب آخر ابنیة۔ (کذا فی التبیین ص١٣٩ج١) ''جانب ِخروج سے متجاوز ہونے کا اعتبار ہوتاہے، لہٰذا جب شہر کی آبادی سے متجاوز ہو جائے