Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005

اكستان

11 - 64
	صفات ِاکرامیہ یعنی وجودیہ سات ہیں : حیات ، ارادہ ،علم ،قدرت  ،سمع  ،بصر اور کلام ۔اس سے یہ بات آپ کے سامنے آگئی کہ کلام اللہ تعالیٰ کی ایک صفت ہے ۔ جب اس نے اس صفت سے اپنے بندوں کو نوازا تو انہیں زبان دے دی اورگفتگو سکھا دی۔ گفتگو بغیر عقل اور علم کے نہیں ہو سکتی تھی تو وہ بھی بخشا ،اورگفتگو دوقسم کی بخشی۔ ایک وہ کہ جو اپنے دل ہی دل میں انسان کرتا ہے اور دوسری وہ جو زبان سے الفاظ کے پیرائے میں ادا کرتا ہے، جو گفتگو دل ہی دل میں کرتا ہے وہ کلامِ نفسی کے مشابہہ ہے اور بغیر آواز کے ہی اُس کامفید وجود ذہن میں سچ مچ ہوتا ہے۔ اس میں بات ہوتی ہے کلام ہوتا ہے حتی کہ بعض دفعہ دل ہی دل میں آواز تک کا انسان فرق کرتا ہے کہ یہ بات میں زور سے کہوں گا یہ آہستہ اور یہ کان میں ، لیکن دل کے اندر اِس ساری گفتگو میں کہیں زبان نہیں استعمال ہوتی، گفتگو ہوتی ہے اوربلا ز بان ہوتی ہے،آواز ہوتی ہے اوربلا آواز ہوتی ہے ،چاہے آپ اِسے دل ہی دل میں باتیں کرنا کہہ دیں، چاہے خیال کہہ دیں، چاہے تفکر اورسوچنا کہہ دیں،چاہے منصوبہ کہہ دیں ،مگراِس کا وجود ایسا ہے کہ ہر شخص جانتا ہے اور اِس سارے عمل میں نہ زبان ہوتی ہے نہ آواز، اسی طرح حق تعالیٰ کا کلام ہے وہ زبان اور آواز سے بے نیاز ہے وہ قادرِ مطلق ہے ،وہ اپنے ارادہ و قدرت سے کلام فرشتہ پر ظاہر فرماتا اور وہ نبی کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم تک لے آتا( علیہ السلام)۔ اس بات کے سمجھنے کے لیے آلات ِجدیدہ سے بھی مدد لی جا سکتی ہے مگر بحث طویل ہوجائے گی۔
	 اگر انسان غور کرے تو گویا اُس پر حق تعالیٰ نے صفت ِکلام کی ایک بارش ہی برسا دی ہے۔ پھر اس صفت ِکلام سے نفع اُٹھانے کی وہ راہیں کھول دیں جواُس کے قرب ورضا کے حصول کا ذریعہ بنیں اور اُسے ان ہی محدود حروف میں اپنا کلام عطا فرمایا جسے ہم'' قرآن کریم'' کہتے ہیں تاکہ یہ اِسے کانوں سے سنے پھر دل دل میں دہرا کر اور زبان سے ادا کرکے قرب وثواب حاصل کرے۔ اورکانوں سے سننے پر ،دل میں یاد کرنے پر، دماغ میں محفوظ رکھنے پر ،زبان سے پڑھنے پر، غرض ہر عمل میں جدا جدا ثواب رکھ دیا۔ سننا جدا عمل ہے سمجھنا اورہے ،دل ودماغ میں دہرانا اور ہے، زبان سے پڑھنا اور ہے، اسلیے سب کا ثواب الگ الگ ہے ،بالکل اسی طرح جیسے ہر نیکی میں دس طرح کا مشینی عمل ہوتا ہے توایک نیکی دس نیکیوں کے برابررکھ دی گئی ہے، اسی طرح قرآن کریم کے ایک حرف کی ادائیگی کو بھی ایسی نیکی قرار دیا گیا ہے جودس مرحلوں سے گزر کر وجود میں آئی ہو اوراُسے دس نیکیوں کے برابر فرمایا گیا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 استغفار کا مطلب : 6 3
5 نبی علیہ السلام کی استغفار کا مطلب 6 3
6 رحمت کے اثرات : 6 3
7 ہر کوئی اللہ کا محتاج ہے : 6 3
8 استغفار کی ایک اوروجہ : 7 3
9 کوئی گناہوں سے بچا ہوا نہیں : 8 3
10 استغفار کا طریقہ : 8 3
11 استغفار کا تعلق دل سے ہے : 8 3
12 قرآن پاک کا کلامِ الٰہی ہونایہ اللہ کی صفت ہے اور مخلوق نہیں ہے 9 1
13 ''قرآن کو مخلوق سمجھنے کی غلطی'' 13 12
14 احمد بن نصرابن مالک ابن الہیثم الخزاعی : 14 12
15 '' خدا کی راہ میں قربانیوں کی قبولیت اور قدرتی طورپر اصلاحِ حال کی ابتداء 15 12
16 منٰی اورمزدلفہ کا مکہ مکرمہ کے ساتھ تعلق اور اُن کا حکم 17 1
17 منٰی اور مزدلفہ کا مکہ مکرمہ کے ساتھ تعلق : 17 16
18 منٰی اورمزدلفہ کی موجودہ کیفیت : 18 16
19 کیا منٰی اورمزدلفہ مکہ مکرمہ شہر میں داخل ہیں؟ : 18 16
20 کیا منٰی اورمزدلفہ کو مکہ مکرمہ کے فناء میں شمار کرسکتے ہیں؟ : 19 16
21 شہر کے لیے خود فناء کا ہونا ضروری نہیں 21 16
22 پہلی دلیل : 21 16
23 دوسری دلیل : 22 16
24 تیسری دلیل : 22 16
25 منٰی اورمزدلفہ کا حکم : 23 16
26 ایک نکتہ : 23 16
27 اظہار ِممنونیت : 27 16
28 نبوی لیل ونہار 28 1
29 آنحضرت ۖ کا ذوقِ سلیم لباس میں : 28 28
30 آنحضرت ۖ کا عمامہ : 29 28
31 آنحضرت ۖ کی ٹوپی : 29 28
32 آنحضرت ۖ کا جوتا : 30 28
33 تحقیق شجرہ چشتیہ نظامیہ گیسو دراز یہ قدوسیہ 31 1
34 حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی رحمة اللہ علیہ 31 33
35 شیخ الاسلام حضرت میاں شیخ بن حکیم اودِھی رحمة اللہ علیہ : 32 33
36 حضرت شیخ صدرالدین اودھی رحمة اللہ علیہ : 33 33
37 حضرت ابوالفضل شیخ علائو الدین اودِھی رحمة اللہ علیہ : 34 33
38 سیّد السادات حضرت خواجہ سیّد محمدگیسو دراز : 34 33
39 شجرہ طریقت چشتیہ نظامیہ گیسو دراز یہ قدوسیہ 35 33
40 حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب سیتاپوری قدس سرہ 36 1
41 گلدستہ ٔ احادیث 38 1
42 دوخصلتیں 38 41
43 د و نعمتیں 38 41
44 دوموجبِ لعنت چیزیں 39 41
45 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
46 حضور ۖ کی اولاد سے محبت : 40 45
47 اولاد کی محبت کیوں پید ا کی گئی ؟ 41 45
48 اولاد کی تمنّا : 41 45
49 اگر اولاد ذخیرۂ آخرت ہو تو بہت بڑی نعمت ہے : 42 45
50 بعض اولاد وبالِ جان اورعذاب کا ذریعہ ہوتی ہے : 43 45
51 جن کے صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہوں اُ ن کی تسلی کے لیے ضروری مضمون 44 45
52 اولاد کے پس ِپُشت مصیبتیں اور پریشانیاں : 44 45
53 اولاد کی وجہ سے ہزاروں فکریں اور جھمیلے : 45 45
54 جن کے اولاد نہ ہوتی ہو ،اُن کی تسلی کے لیے عجیب مضمون : 46 45
55 انسان 47 1
56 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 48 1
57 دُعا نجات اورفراوانی رزق کا باعث ہے : 48 56
58 دُعا کا چھوڑدینا گناہ ہے : 48 56
59 عاجز کون؟ : 48 56
60 تارکِ دُعا پر خدا کی ناراضگی : 48 56
61 دُعا ہی باعث ِنجات ہے : 48 56
62 مدد کے دروازے کھلیں گے : 49 56
63 دُعا کی توفیق قبولیت کی علامت ہے : 49 56
64 دُعاء عبادت ہے : 49 56
65 دُعا ء کرنے والے کے ساتھ خدا کی معیت : 49 56
66 اللہ تعالیٰ کو دُعاء پسند ہے : 49 56
67 امام فخر الدین راز ی رحمہ اللہ 50 1
68 دینی مسائل 55 1
69 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 55 68
70 مریض کا قبلہ رُخ ہونے پر قادر نہ ہونا : 55 68
71 مریض کے بچھونے (بستر) کا نجس ہونا : 55 68
72 جنون ، بے ہوشی اورنشہ کی حالت میں نماز کے مسائل : 55 68
73 متفرق مسائل : 57 68
74 ایک دلچسپ تفریحی مظاہرہ 59 1
75 اخبارالجامعہ 62 1
Flag Counter