Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2005

اكستان

10 - 64
حافظ صاحب اور کسی آدمی میں یہ دونوں وصف جمع ہو جائیں تو اُسے اُس کا نام ڈاکٹر حافظ ملاکر لیا جانے لگے ۔ نام کے ساتھ اُس کے یہ دونوں نمایاں اوصاف ذکر کیے جانے لگیں۔ اسی طرح اللہ تو ذاتِ پاک کا نام ہے اور باقی اس کے اوصاف ہیں ۔اورحق تعالیٰ کی ہر صفت اپنے موقع و محل کے اعتبار سے اپنی جگہ دوسری صفت سے الگ ہے چاہے یہ شبہ ہوتا ہو کہ یہ بظاہر ایک ہی ہیں مثلاً رَحْمٰنْ  رَحِیْمْ  رَئُ وْفْ  وَدُوْدْ  اللہ پاک کے اسماء صفات ہیں جن کے قریب قریب ایک جیسے معنی نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت ہرصفت دوسرے سے جدا ہے جیسے تربوز کا میٹھا ہونا خربوزہ سے آم سے انگور سے کھجور سے اور شہد وغیرہ سے مختلف ہے بلکہ اِن کی تاثیرات تک میں فرق ہے کہ جسمِ انسانی پر جدا جدا اثر مرتب ہوتا ہے حتی کہ شہد کو ڈاکٹر ذیابیطس میں اکثر حالات میں مضر نہیں کہتے حالانکہ وہ تیز میٹھا ہوتا ہے۔ اگر فقط مٹھاس پر نظر رکھی جائے تو بظاہر یہ خیال ہوتا ہے کہ میٹھا ہونے میں اشتراک ہے ،اس لیے یہ سب ایک ہی چیز ہوں گے لیکن ایسے کہنے والے کو بے عقل کہا جائے گا ۔ اگر کسی کو تربوز کی قاش کھلا کر دریافت کیا جائے اوروہ کہے کہ یہ خربوزہ کی قاش تھی تو آپ یہ کہیں گے کہ نہیں یہ خربوزہ کی قاش نہیں تھی بلکہ تربوز کی قاش تھی ۔ آپ نے ایک کے بارے میں نفی تک کردی حالانکہ وہ میٹھا ہونے میں ایک ہیں۔ 
	بلکہ اس سے بھی زیادہ آگے بڑھ کر آپ تقسیم کرتے ہیں کہ ایک نوع کی چیزمیں بھی نفی اوراثبات لاتے ہیں کہ یہ آم سہارنی ہے رٹول نہیں ، رٹول ہے ثمربہشت نہیں ،طوطاپری ہے لنگڑا نہیں اوراِن کی قیمتوں کے فرق کو تسلیم کرتے ہیں، وغیرہ ۔ اسی طرح باری تعالیٰ کے اسماء صفات سے جو صفات مفہوم ہوتی ہیں اُن میں بھی فرق ہے اور وہ باعتبار مُتَعَلَّقْ کے جدا جدا ہیں ،ایک دوسری سے مختلف ہیں اور اللہ تعالیٰ کی صفات کے تابع ہو کر ہی تمام مخلوقات میں اُن کا ظہور ہورہا ہے اور یہ عجیب الصفات گلدستہ چمن بہار وجود میں آیا ہوا ہے، غرض ہرصفت اپنے اثر وتاثیر کے لحاظ سے جدا ہے حتی کہ '' رحمن'' اور''رحیم ''بھی جس کی تفصیل علماء کرام نے بیان فرمائی ہے ۔ 
	اب یہ سمجھئے کہ حق تعالیٰ کی کچھ صفات وجودیہ کہلاتی ہیں اِن ہی کو'' صفاتِ اکرام'' کہا جاتا ہے ۔اور کچھ صفات'' جلالیہ'' اور''تنزیہیہ'' کہلاتی ہیں ،وہ وہ صفات ہیں جن میں حق تعالیٰ کی پاکی ، برتری اورعظمت وغیرہ کا ذکر ہو ۔ قرآن پاک کی آیت ہے تَبَارَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِی الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ   اور اسی آیت مبارکہ سے یہ نام لیے گئے ہیں ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 استغفار کا مطلب : 6 3
5 نبی علیہ السلام کی استغفار کا مطلب 6 3
6 رحمت کے اثرات : 6 3
7 ہر کوئی اللہ کا محتاج ہے : 6 3
8 استغفار کی ایک اوروجہ : 7 3
9 کوئی گناہوں سے بچا ہوا نہیں : 8 3
10 استغفار کا طریقہ : 8 3
11 استغفار کا تعلق دل سے ہے : 8 3
12 قرآن پاک کا کلامِ الٰہی ہونایہ اللہ کی صفت ہے اور مخلوق نہیں ہے 9 1
13 ''قرآن کو مخلوق سمجھنے کی غلطی'' 13 12
14 احمد بن نصرابن مالک ابن الہیثم الخزاعی : 14 12
15 '' خدا کی راہ میں قربانیوں کی قبولیت اور قدرتی طورپر اصلاحِ حال کی ابتداء 15 12
16 منٰی اورمزدلفہ کا مکہ مکرمہ کے ساتھ تعلق اور اُن کا حکم 17 1
17 منٰی اور مزدلفہ کا مکہ مکرمہ کے ساتھ تعلق : 17 16
18 منٰی اورمزدلفہ کی موجودہ کیفیت : 18 16
19 کیا منٰی اورمزدلفہ مکہ مکرمہ شہر میں داخل ہیں؟ : 18 16
20 کیا منٰی اورمزدلفہ کو مکہ مکرمہ کے فناء میں شمار کرسکتے ہیں؟ : 19 16
21 شہر کے لیے خود فناء کا ہونا ضروری نہیں 21 16
22 پہلی دلیل : 21 16
23 دوسری دلیل : 22 16
24 تیسری دلیل : 22 16
25 منٰی اورمزدلفہ کا حکم : 23 16
26 ایک نکتہ : 23 16
27 اظہار ِممنونیت : 27 16
28 نبوی لیل ونہار 28 1
29 آنحضرت ۖ کا ذوقِ سلیم لباس میں : 28 28
30 آنحضرت ۖ کا عمامہ : 29 28
31 آنحضرت ۖ کی ٹوپی : 29 28
32 آنحضرت ۖ کا جوتا : 30 28
33 تحقیق شجرہ چشتیہ نظامیہ گیسو دراز یہ قدوسیہ 31 1
34 حضرت شیخ عبدالقدوس گنگوہی رحمة اللہ علیہ 31 33
35 شیخ الاسلام حضرت میاں شیخ بن حکیم اودِھی رحمة اللہ علیہ : 32 33
36 حضرت شیخ صدرالدین اودھی رحمة اللہ علیہ : 33 33
37 حضرت ابوالفضل شیخ علائو الدین اودِھی رحمة اللہ علیہ : 34 33
38 سیّد السادات حضرت خواجہ سیّد محمدگیسو دراز : 34 33
39 شجرہ طریقت چشتیہ نظامیہ گیسو دراز یہ قدوسیہ 35 33
40 حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب سیتاپوری قدس سرہ 36 1
41 گلدستہ ٔ احادیث 38 1
42 دوخصلتیں 38 41
43 د و نعمتیں 38 41
44 دوموجبِ لعنت چیزیں 39 41
45 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
46 حضور ۖ کی اولاد سے محبت : 40 45
47 اولاد کی محبت کیوں پید ا کی گئی ؟ 41 45
48 اولاد کی تمنّا : 41 45
49 اگر اولاد ذخیرۂ آخرت ہو تو بہت بڑی نعمت ہے : 42 45
50 بعض اولاد وبالِ جان اورعذاب کا ذریعہ ہوتی ہے : 43 45
51 جن کے صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہوں اُ ن کی تسلی کے لیے ضروری مضمون 44 45
52 اولاد کے پس ِپُشت مصیبتیں اور پریشانیاں : 44 45
53 اولاد کی وجہ سے ہزاروں فکریں اور جھمیلے : 45 45
54 جن کے اولاد نہ ہوتی ہو ،اُن کی تسلی کے لیے عجیب مضمون : 46 45
55 انسان 47 1
56 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 48 1
57 دُعا نجات اورفراوانی رزق کا باعث ہے : 48 56
58 دُعا کا چھوڑدینا گناہ ہے : 48 56
59 عاجز کون؟ : 48 56
60 تارکِ دُعا پر خدا کی ناراضگی : 48 56
61 دُعا ہی باعث ِنجات ہے : 48 56
62 مدد کے دروازے کھلیں گے : 49 56
63 دُعا کی توفیق قبولیت کی علامت ہے : 49 56
64 دُعاء عبادت ہے : 49 56
65 دُعا ء کرنے والے کے ساتھ خدا کی معیت : 49 56
66 اللہ تعالیٰ کو دُعاء پسند ہے : 49 56
67 امام فخر الدین راز ی رحمہ اللہ 50 1
68 دینی مسائل 55 1
69 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 55 68
70 مریض کا قبلہ رُخ ہونے پر قادر نہ ہونا : 55 68
71 مریض کے بچھونے (بستر) کا نجس ہونا : 55 68
72 جنون ، بے ہوشی اورنشہ کی حالت میں نماز کے مسائل : 55 68
73 متفرق مسائل : 57 68
74 ایک دلچسپ تفریحی مظاہرہ 59 1
75 اخبارالجامعہ 62 1
Flag Counter