Deobandi Books

مجموعہ چہل حدیث بعنوان ۔ علم اور اہل علم کے فضائل

58 - 62
جاکر ٹھہرے گا۔
فائدہ:روحِ اسلام سے عاری اور رُشد وہدایت سے خالی جس زمانہ کے آنے کی آپﷺ اِس حدیث میں پیشین گوئی فرما رہے ہیں اُس کے بارے میں جو خاص بات آپﷺ نے ارشاد فرمائی وہ یہ کہ اُس زمانہ میں سب سے بُرا کردار اور رول (Role) علماء کا ہوگا۔ اس آسمان کے نیچے سب سے بدترین مخلوق علماء ہوجائیں گے۔ وہ فتنہ فساد کا سرچشمہ اور منبع ہوجائیں گے۔ یعنی اُن کی بدنیّتی، اُن کے دلوں کابگاڑ، اُن کی بےعملی ودنیا طلبی، اُن کی شہرت وقیادت کی چھپی ہوئی خواہش اُن کو اِس بات پر آمادہ کرے گی کہ وہ سازشیں رچیں ، گروہ بندیاں کریں ، پھوٹ ڈالیں ، اہلِ اقدار سے سازباز کریں اور قوم کو دھوکہ میں رکھیں ، اُن کو مشتعل کرکے آپس میں لڑا دیں اور اِس طرح کے مختلف قسم کے فتنوں کو ہوا دیں ۔ اِس طرح ہر فتنہ وفساد کی جڑ علماء ہوجائیں گے۔ مِنْ عِنْدِھِمْ تَخْرُجُ الْفِتْنَۃُ  کا یہی مفہوم ہے۔
لیکن وَتَعُوْدُ فِیْھِمْ فرماکر آپﷺ نے یہ بھی واضح فرما دیا کہ وہ علماء اپنی جلائی ہوئی آگ میں خود بھی جھلسیں گے اور اپنے کھودے ہوئے گڑھوں میں خود بھی گریں گے، العیاذ باللّٰہ منہ۔
غور کرنے کا مقام ہے کہ کہیں وہ زمانہ آتو نہیں گیا؟ کیا دینی مدرسوں اور اداروں میں عہدے اور منصب کے جھگڑے، مسجدوں میں ٹرسٹی شپ اور تولّیت کے تنازُعات، خانقاہوں میں سجّادہ نشینی کی لڑائیاں ، مسلم جماعتوں اور تنظیموں میں اقتدار کی رسّہ کشی اور علماء کے باہمی سخت ترین ذاتی اختلافات اِس بات کی طرف اشارہ نہیں کرتے کہ وہ زمانہ آگیا ہے۔ ڈرنے کی بات یہ ہے کہیں جانے انجانے میں علمائے سوء کی اِس فہرست میں ہمارا شمار تو نہیں ۔
اللّٰھم احفظنا منہ۔ اللّٰھم احفظنا منہ۔ اللّٰھم احفظنا منہ۔
٭٭٭٭


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 مقدّمہ 6 3
5 علم اور اہلِ علم کے فضائل 1 1
6 فہرست 4 1
7 مقدّمہ 6 1
8 ۞ عرضِ مؤلّف ۞ 8 1
9 ۝۱ علمِ دین سراپا خیر ہے 12 1
10 ۝۲ تحصیلِ علم کے گوناگوں فضائل 13 1
11 ۝۳ طلب علمِ دین فرضِ عین ہے 15 1
12 ۝۴ طالبِ علم اللہ کے راستہ میں ہوتا ہے 16 1
13 ۝۵ تحصیلِ علمِ دین کفّارۂ سیّئات ہے 17 1
14 ۝۶ طالبِ علم کا منتہا جنّت ہے 18 1
15 ۝۷ درس دینے والاعالم زاہدِ شب بیدار سے افضل ہے 18 1
16 ۝۸ مخلص طالبِ علم اور انبیاء کے درمیان صرف ایک 20 1
17 ۝۹ عالم اور طالبِ علم اللہ کی رحمت سے قریب ہیں 21 1
18 ۝۱۰ درس وتدریس کے حلقوں کو فرشتے گھیر لیتے ہیں 22 1
19 ۝۱۱ درس وتدریس اور مطالعہ ومذاکرہ کی فضیلت 24 1
20 ۝۱۲ طلبہ کے حق میں حضورﷺ کی وصیّت 25 1
21 ۝۱۳ حضور اکرمﷺ کا طالبِ علم کو خوش آمدید کہنا 27 1
22 ۝۱۴ حدیث پڑھنے پڑھانے والوں کے لیے حضورﷺ کی دعا 28 1
23 ۝۱۵ علم کا حریص کبھی سیراب نہیں ہوتا 29 1
24 ۝۱۶ طالبِ علم کی محنت رائیگاں نہیں جاتی 31 1
25 ۝۱۷ اخلاصِ نیّت کے بغیر تحصیل علم کا انجام تباہی ہے 31 1
26 ۝۱۸ علم کے ذریعہ شہرت کا طالب جہنّمی ہے 35 1
28 ۝۱۹ اخلاص کے بغیر طالبِ علم جنّت کی خوشبو بھی نہ پاسکے گا 36 1
29 ۝۲۰ بدنیّت طالبِ علم اپنا ٹھکانہ جہنّم میں بنالے 37 1
30 ۝۲۱علم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ”نسیان“ ہے 38 1
31 ۝۲۲ رسول اللہﷺ نے ذکر کی مجلس پر علم کی مجلس کو 39 1
32 ۝۲۳ علم میں زیادتی، عبادت میں زیادتی سے بہتر ہے 40 1
33 ۝۲۴ تحصیل علمِ دین کثرتِ نوافل سے بہتر ہے 42 1
34 ۝۲۵ علمِ دین تمام علوم سے افضل ہے 43 1
35 ۝۲۶ علمِ دین کے ذریعہ فطری صلاحیتیں نکھر آتی ہیں 44 1
36 ۝۲۷ علمی خدمات صدقۂ جاریہ ہیں 45 1
37 ۝۲۸ امّت تک چالیس - ۰۴ حدیثیں پہنچانے کی فضیلت 47 1
38 ۝۲۹ عالمِ دین تنِِ تنہا ایک امّت کے برابر ہے 48 1
39 ۝۳۰ عالم شیطان کے بہکاوے میں جلدی نہیں آتا 49 1
40 ۝۳۱ ہر زمانہ میں علمائے حق رہیں گے 50 1
41 ۝۳۲ عالمِ دین اپنے وقار کو بحال رکھے 51 1
42 ۝۳۳ عالم اگر باعمل اور معلّم ہوتو قابلِ صد رشک ہے 52 1
43 ۝۳۴ علماء کا اٹھ جانا گمراہی کا پیش خیمہ ہے 53 1
44 ۝۳۵ لوگوں کو نیکی کی تلقین کرنے والاعالم خود کو فراموش نہ کرے 55 1
45 ۝۳۶ بےفیض عالم مارِ گنج ہے 56 1
46 ۝۳۷ علمائے سوء روئے زمین کی بدترین مخلوق اور فتنوں کا سرچشمہ ہوں گے 57 1
47 ۝۳۸ بےعمل عالم کو سخت ترین عذاب ہوگا 59 1
48 ۝۳۹ علمائے دین منارۂ نور ہیں 60 1
49 ۝۴۰ اغلب یہی ہے کہ علماء معاف کر دیے جائیں گے 61 1
Flag Counter