Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2017

اكستان

43 - 66
پوری وادی بھی دے دی جائے تو دوسری وادی کا طلبگار ہوگا اور اگر دوسری دے دی جائے تو تیسری کا طلبگار ہوگا اور آدمی کا پیٹ تو صرف مٹی ہی بھر سکتی ہے (یعنی مرنے کے بعد ہی ان تمناؤں کا سلسلہ    ختم ہوگا) اور جو توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ اُس کی توبہ قبول فرمائے گا۔ 
اور ایک دوسری روایت میں آنحضرت  ۖ   نے ارشاد فرمایا  : 
یَکْبُرُ ابْنُ آدَمَ وَیَکْبُرُ مَعَہ اِثْنَانِ حُبُّ الْمَالِ وَطُوْلُ الْعُمُرِ ۔   ١ 
''آدمی بڑا ہوجاتا ہے اور ساتھ میں اس کی دو خواہشیں بھی بڑھتی رہتی ہیں ایک مال کی محبت دوسرے لمبی عمر کی تمنا۔'' 
نیز ایک ضعیف حدیث میں مضمون آیا ہے کہ ''دو شخصوں کی بھوک نہیں مٹتی ایک علم کا دھنی کہ اُسے کسی علم پر قناعت نہیں ہوتی، دوسرے مال کا بھوکہ کہ اُسے کتنا ہی مل جائے مگر وہ زیادتی ہی کی فکر میں رہتا ہے۔'' (مشکوة شریف) 
حریص شخص کو کبھی بھی قلبی سکون نصیب نہیں ہوتا، مال کی مدہوشی میںاُس کی راتوں میں نیندیں اُڑجاتی ہیں اور دن کا سکون جاتا رہتا ہے حالانکہ مال و دولت اصل مقصود نہیں بلکہ دلی اطمینان ہی اصل میں مطلوب ہے، یہ اگر تھوڑے سے مال کے ساتھ بھی نصیب ہو تو آدمی غنی ہے اور اگر مال کی بہتات کے ساتھ دلی سکون میسر نہ ہو تو وہ غنی کہلائے جانے کے لائق نہیں ہے رسول اللہ  ۖ  نے ارشاد فرمایا  : 
لَیْسَ الْغِنٰی عَنْ کَثْرَةِ الْعَرَضِ وَلٰکِنَّ الْغِنٰی غِنَی النَّفْسِ۔  ٢ 
''زیادہ اسباب اور سامان ہونے کا نام غنا نہیں ہے بلکہ اصل غنا دل کا غنی اور  مطمئن ہونا ہے۔'' 
اس تفصیل سے معلوم ہوا کہ حرص کاروگ ایسا خطرناک ہے کہ انسانی زندگی کی روح ہی ختم کردیتا ہے بلکہ خود انسانی اقدار کے لیے خطرہ بن جاتا ہے لہٰذا اس بیماری کا علاج ضروری ہے۔ 
------------------------------
  ١    بخاری شریف  کتاب الرقاق  رقم الحدیث ٦٤٢١
  ٢   بخاری شریف  کتاب الرقاق  رقم الحدیث ٦٤٤٦

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 7 1
5 گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت 7 4
6 حیاتِ مسلم 10 1
7 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 10 6
8 مزارات پر حاضری : 10 6
9 آدابِ زیارت : 11 6
10 ممنوعات اور مکروہات 11 6
11 (١) قبر پر چراغ جلانا : 11 6
12 (٢) قبر کو تبرکًا چھونا بوسہ دینا چہرہ ملنا وغیرہ : 12 6
13 (٣) قبر کو سجدہ کرنا قبر کے سامنے جھکنا یا قبر کا طواف کرنا : 13 6
14 قبروں کی بے ادبی اور قبرستان میں دنیاوی کام : 15 6
15 (٣) قبروں کے اُوپر چلنا : 15 6
16 (٥) جوتے اُتار دینا : 16 6
17 عرس : 16 6
18 عید ، مستحباتِ عید ، تعلیم ِدین اور مدارس کی اہمیت 19 1
19 تبلیغ ِ دین 22 1
20 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 22 19
21 (٩) نویں اصل ...... امر بالمعروف و نہی عن المنکر 22 19
22 واعظوں کی بے پروائی معصیت ہے : 23 19
23 گناہگاروں سے میل رکھنا اور معصیت کے درجہ میں بیٹھنا : 23 19
24 (١) علماء کا گناہوں پر سکوت کرنا : 24 19
25 (٢) سخت ایذا کے قوی اندیشہ پر نصیحت چھوڑنا : 24 19
26 فصل اوّل : 25 19
27 فصل دوم ، واعظ کو عالم باعمل ہونا چاہیے 26 19
28 فضائلِ مسواک 27 1
29 مسواک صحابہ کرام کی نظر میں 27 28
30 نصف ِ ایمان : 27 28
31 مسواک پر مداومت : 27 28
32 مسواک اور فصاحت : 27 28
33 مسواک سے حافظہ میں اضافہ : 28 28
34 مسواک اور شفا : 28 28
35 فرشتوں کا مصافحہ : 28 28
36 دس خصلتیں : 28 28
37 مسواک کی اہمیت علماء کے نزدیک 29 28
38 حضرت شبلی کا واقعہ : 29 28
39 علامہ شوکانی کی تصریح : 29 28
40 علامہ شعرانی کا عہد : 30 28
41 علامہ عینی کا اِرشاد : 30 28
42 شیخ محمد کی تحریر : 31 28
43 مسواک کے آداب : 31 28
44 مسواک کے اوقات : 32 28
45 وضو میں مسواک : 32 28
46 وضو میں مسواک کا وقت : 33 28
47 مسواک کی لکڑی : 33 28
48 مسواک پکڑنے کا طریقہ : 33 28
49 مسواک کرنے کی کیفیت : 34 28
50 اُنگلی سے مسواک : 34 28
51 عورتوں کی مسواک : 35 28
52 مسواک کی دعا : 35 28
53 برش اور مسواک : 35 28
54 منجن کا استعمال : 35 28
55 چند مختلف آداب : 36 28
56 فوائد ِ مسواک : 37 28
57 چند مسئلے : 38 28
58 بقیہ : تبلیغ دین 39 19
59 دل کی حفاظت 40 1
60 دل کے امراض : 41 59
61 دنیا کی محبت : 41 59
62 حرص : 42 59
63 حرص کا ایک مجرب علاج : 44 59
64 بخل : 45 59
65 ایک عبرتناک واقعہ : 47 59
66 زکوة کی ادائیگی میں بخل کرنے والوں کے لیے بھیانک سزا : 49 59
67 محرم الحرام کی فضیلت 53 1
68 تنبیہ : 54 67
69 جگر گوشۂ رسول خاتونِ جنت سیّدہ فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا کی عفت ماٰبی 55 1
70 خاتونِ جنت کا اعزاز : 56 69
71 عفت ماٰبی کے سلسلہ میں حضرت فاطمہ کا نظریہ : 58 69
72 گھر کے کام کاج کے بارے میں حضرت فاطمہ کا طرزِ عمل : 59 69
73 آخری درجہ کی پاکبازی : 61 69
74 شرم سے ڈوب مرنے کا مقام : 62 69
75 گھر کی عورتوں کی بے حیائی پر خاموش رہنے والے ملعون ہیں : 63 69
Flag Counter