حنفی نماز مدلل ۔ احادیث طیبہ کی روشنی میں |
یرِ نظر |
|
ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺرمضان میں 20 رکعتیں اور وتر پڑھا کرتے تھے۔فائدہ :یہ حدیثِ مَرفوع ہے، اِس کے راویوں میں سوائے ”اِبراہیم بن عُثمان“کے تمام راوی ثقہ ہیں ، اور اِبراہیم بن عُثمان بھی متفقہ طور پر ضعیف نہیں ہیں،بلکہ بعض حضرات کی جانب سے اُن کی توثیق بھی کی گئی ہے ، لہٰذا صرف ایک مذکورہ راوی کی وجہ سے حدیث کو ناقابلِ اِعتبار نہیں قرار دیا جاسکتا ۔ علاوہ اَزیں بہت سی دیگر احادیثِ صحیحہ اور آثارِ قویّہ (جن کی تفصیل آگے آرہی ہے) سے اِس مذکورہ روایت کی تائید بھی ہوتی ہے جن میں صراحۃً تراویح کا 20 رکعت ہونا بیان کیا گیا ہے،اور اِس سب سے بڑھ کر جمہور صحابہ کرام رِضوان اللہ علیہم أجمعین کا 20رکعت تَراویح پر تعامل اور اِتفاق اِ س روایت کی صحت کی بہت بڑی دلیل ہے جس کے بعد اِس روایت پر کوئی کلام کرنے کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہ جاتی ۔(اِعلاء السنن:7/82) علّامہ شامیفرماتے ہیں : بعض حضرات نے حضرت عبد اللہ بن عباسکی اِس حدیث کو جو ضعیف قرار دیا ہے وہ کسی بھی طرح دُرست نہیں،اِس لئے کہ جب اِس حدیث کے مطابق حضرات صحابہ کرام رِضوان اللہ علیہم أجمعین کا اِجماع منقول ہے، حضرت عمرکا فیصلہ اور صحابہ کرام کا بغیر کسی انکار و نکیر کے اس حدیث کو قبول کرنا منقول ہے تو حدیث کا ضعف کہاں باقی رہ سکتا ہے،اِس لئے بہر حال یہی کہا جائے گا کہ یہ حدیث ضعیف ہونے کے باوجود حضرات صحابہ کرام کے اِجماع کی وجہ سے قوی ہوگئی ہے ، لہٰذا اس سے استدلال کرنا بلاشبہ درست ہے۔(منحۃ الخالق علی البحر الرائق:2/72)