طرح سے اس کو اپنے آنے کى خبر دو اور بدوں اطلاع کے آڑ مىں اىسى جگہ مت بىٹھو کہ اس کو تمہارے آنے کى خبر نہ ہو۔ کىوں کہ شاىد وہ کوئى اىسى بات کرنا چاہے جس پر تم کو مطلع نہ کرنا چاہے تو بدوں اس کى رضا کے اس کے راز پر مطلع ہونا بُرى بات ہے، بلکہ اگر کسى بات کے وقت ىہ احتمال ہو کہ بے خبرى کے گمان مىں وہ بات ہورہى ہے تو تم فوراً وہاں سے جدا ہوجاؤ ىا اگر تم کو سونا سمجھ کر اىسى بات کرنے لگے تو فوراً اپنا ہونا ظاہر کر دو۔ البتہ اگر تمہارے ىا کسى اور مسلمان کى ضرر رسائى کى کوئى بات ہوتى ہو تو اس کو ہر طرح سن لىنا درست ہے تاکہ حفاظت ضرر سے ممکن ہو۔
ادب8:۔کسى اىسے شخص سے کوئى چىز مت مانگو کہ قرائن سے ىقىن ہو کہ وہ باوجود گرانى کے بھى انکار نہ کر سکے گا۔ اگرچہ ىہ مانگنا بطور قرض ىا عارىت ہى کے ہو۔ البتہ اگر ىہ ىقىن ہو کہ اس کو گرانى ہى نہ ہوگى ىا اگر گرانى ہوئى تو ىہ آزادى سے عذر کر دے گا تو مضائقہ نہىں۔ اور ىہى تفصىل ہے کسى کام بتلانے مىں، کوئى فرمائش کرنے مىں، کسى سے کسى کى سفارش کرنے مىں ، اس مىں آج کل بہت ہى تساہل ہے۔
ادب9:۔اگر کسى بزرگ کا جوتہ اُٹھانا چاہو تو جس وقت وہ پاؤں سے نکال رہے ہوں اس وقت ہاتھ مىں مت لو۔ اس سے بعض اوقات دوسرا آدمى گر