کو گوارا نہىں کہ کوئى راضى ہو ىا ناراض ہو۔
ذكر كرنا ،والدين ىا دىگر حضرات کى مالى خدمت و نىز دوسرى غىر ضرورى خدمتوں سے افضل ہے اور علمى عبادت تو بطرىقِ اولىٰ افضل ہے۔ ىہ مضمون حدىث سے ثابت ہے(۔
الحمد ﷲ! ىہاں تک بخوبى ثابت ہوگىا کہ خلافِ شرح حک والدىن کا ماننا جائز نہىں اور وہ مقامت بھى معلوم ہوگئے جہاں اطاعت والدىن فرض ، مستحب ہے۔ الغرض ہر حکم والدىن کى تعمىل لازم نہىں اور معتبر حدىث مىں ہے کہ انزلوا الناس منازلہم (ىعنى لوگوں کو ان کے درجوں پر قائم کرو) نہ کسى کو حد سے زىادہ بڑھا اور نہ حد سے زىادہ گھٹاؤ۔ خود افضل البشر سىد الانبىاء نے اپنى حد سے زىادہ تعرىف کرنے سے منع فرماىا ہے حالانکہ آپ کا رتبہ والدىن وغىرہ سب سے زىادہ ہے۔
وآخر دعوانا ان الحمد لله رب العالمين وصلي اﷲعلي سيدنا المرسلين و آله اجمعين وسلم