(صرف مباہلہ کیا تھا) اس لئے وہ سلامت رہا۔
(ب) قادیانی کی ایک اور بے حیائی کہتا ہے کہ مرزاسلطان بیگ قادیانی کی تکذیب نہیں کرتا۔ (اگر اس کی الہامی زوجہ پر قابض ہے) اب اس سے کوئی تکذیب کراکر دکھلائے۔ ان دو امور کو اس مضمون میں زیر بحث لائے۔ اس کتابچہ کے آخر پر نظم میں ایک لطیفہ تھا وہ کاٹ دیا۔ اس لئے کہ وہ دوسرے رسالہ میں آگے آرہا ہے۔
د… حاشیہ پر ’’قادیانی اور ایک نصرانی کی گفتگو میں ایک مسلمان کی ثالثی‘‘ کا عنوان دے کر چند سطورتحریر کیں۔ ہم نے ان چاروں رسائل کو علیحدہ علیحدہ عنوان سے اس جلد میں شامل کیا ہے۔ ایک سو چودہ سال پہلے کی امانت آج کی نسل کے سامنے لانے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔
۲/۱۰… دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح): پمفلٹ کا نام تو دوسہ حرفیاں ہے۔ لیکن اس میں تین حرفیاں ہیں۔ (الف،ب)چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح، (ج)سہ حرفی ارڑپوپو۔ اس کے علاوہ اس میں (د)اہل سنت والجماعت دے عقائد دا بیان، وصیت دے طور اوتے۔ (ھ)مرزاقادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں۔ پہلے چار نمبرات پنجابی میں ہیں۔ پانچواں نمبر اردو میں مکالمہ ہے۔ (و)اس رسالہ کے آخر میں ’’سارے جہان کے مسیحیوں کی تردید کا بے مثال نغمہ‘‘ بہت ہی برجستہ اردو مزاحیہ کلام پر مشتمل ہے۔ یہ تمام مولانا محمد سعد اﷲ لدھیانویؒ مدرس گورنمنٹ ہائی سکول لدھیانہ کے رشحات قلم ہیں۔ جو اس جلد میں شامل شائع کئے گئے ہیں۔
۳/۱۱… نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی: یہ بڑے سائز کے آٹھ صفحات کا رسالہ تھا جو مولانا محمد سعد اﷲ صاحبؒ نے ۲۳؍شعبان ۱۳۱۳ھ مطابق ۱۰؍فروری ۱۸۹۶ء کو تحریر فرمایا۔ یہ رسالہ مصنف مرحوم کی منظوم کلام پر مشتمل ہے۔ البتہ قادیانی کی درخواست بحضور گونمنٹ پر مختصر ایک صفحاتی ریمارکس نثر پر مشتمل تھا۔ یہ بھی آپ نے تحریر فرمایا جو اس جلد میں شامل کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
۴/۱۲… حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی: امرتسر میں مرزاقادیانی اور عبداﷲ آتھم پادری کا ۲۳؍مئی ۱۸۹۳ء سے پندرہ دن تحریری مناظرہ ہوا۔ مرزاقادیانی نے اس میں لازوال ذلت کا مال خریدا تو