کہتا تھا میں مجدد ہوں سیزدہ صد
آخر بنا نبی اور مرسل رسول احمد
خود بن کے عیسیٰ ان کو کہتا ہے شوخ مرتد
مر کر ہوا وہ مٹی اب کیسی اس کی آمد
زندہ ہیں ابن مریم بارفع آسمانی
سولی نہیں چڑھے وہ جھوٹا ہے کادیانی
مرزا بطور خفیہ چیلا ہے نیچری کا
مرگ وصلیب عیسیٰ یہ سب اسی سے سیکھا
البتہ اس سے بڑھ کر بن بیٹھا آپ عیسیٰ
وہ پیر پر شکم تھا چیلا تھا پر یہ بھوکا
زندہ ہیں ابن مریم بارفع آسمانی
سولی نہیں چڑھے وہ جھوٹا ہے کادیانی
زردار ہے وہ بڈھا اور یہ دیوالیا ہے
وہ پنشنر اور اس نے ریزائن دے دیا ہے
نقد اس کا سودی اس نے مزرع گرد کیا ہے
پر وعدہ کتب سے عالم کو ٹھگ لیا ہے
زندہ ہیں ابن مریم بارفع آسمانی
سولی نہیں چڑھے وہ جھوٹا ہے کادیانی
کہتا تھا تین سو جز میری کتاب ہوگی
پینتیس جز پھرلی دس پچیس قیمت اس کی
تھا اک سراج فرضی سادہ دلوں کی دھمکی
روغن پیا بہت سا وہ شمع پر چمکی
زندہ ہیں ابن مریم بارفع آسمانی
سولی نہیں چڑھے وہ جھوٹا ہے کادیانی
پاپڑہیں کادیانی نے ہر طرح کے بیلے
الہام و وحی و قانون کیا کیا نہ کھیل کھیلے
ناصر معاون اس کے اٹھے ہیں چند چیلے
گھبرانہ مؤمن ان کے تو دیکھ دیکھ میلے
زندہ ہیں ابن مریم بارفع آسمانی
سولی نہیں چڑھے وہ جھوٹا ہے کادیانی
عیسیٰ سے معجزوں میں یہ سفلہ ہے منافر
اسلامیوں نے اس کو ثابت کیا ہے کافر
اپنے ہی اعتقادوں پر گر ہو مسافر
کس منہ سے ہو گا حاضر پیش خدائے غافر
زندہ ہیں ابن مریم بارفع آسمانی
سولی نہیں چڑھے وہ جھوٹا ہے کادیانی