جواب مرزاقادیانی
مجھے یہ منظور ہے کہ اوّل حضرت مسیح ابن مریم کی وفات حیات کے بارے میں بحث ہو۔ اس بحث کے تصفیہ کے بعد پھر ان کے نزول اور اس عاجز کے مسیح موعود ہونے کے بارے میں مباحثہ کیا جائے اور جو شخص طرفین میں سے ترک بحث کرے گا اس کا گریز کرنا سمجھا جائے گا۔
رقعہ مرزاقادیانی موسومہ حاجی محمد احمد صاحب
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
نحمدہ ونصلی
مکرمی اخویم مولوی محمد احمد صاحب سلمہ۔ السلام علیکم ورحمتہ اﷲ! حسب استفسار آپ کے عرض کیاجاتا ہے کہ مجھے حضرت مولوی محمد بشیر صاحب سے مسئلہ حیات وفات مسیح ابن مریم علیہ السلام میں بحث کرنا بدل وجان منظور ہے۔ پہلی بہرحال یہی بحث ہوگی۔ بعد اس کی حضرت مولوی صاحب ان کے نزول کے بارے میں بھی بحث کر لیں۔ بحث تحریری ہوگی۔ ہر ایک فریق سوال یا جواب لکھ کر حاضرین کو سنادے گا۔ والسلام! خاکسار غلام احمد عفی عنہ
۱۵؍اکتوبر ۱۸۹۱ء
رقعہ اوّل از جانب راقم جو دہلی پہنچ کر لکھا گیا
بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
حامداً مصلیاً مسلماً
جناب مرزاغلام احمد صاحب دام مجدکم! بعد السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ خاکسار حسب طلب جناب آگیا ہے اور جناب کی سب شروط کو پہلے ہی تسلیم کر چکا ہے اور آپ بھی میری ترمیم کو قبول فرماچکے ہیں۔ آپ تاریخ ووقت واسطے مناظرہ کے تجویز فرماکر خاکسار کو مطلع کیجئے۔ تاکہ واسطے مناظرہ کے حاضر ہو۔ والسلام! محمد بشیر عفی عنہ
۱۷؍ربیع الاوّل ۱۳۰۹ھجواب رقعہ اوّل
حضرت مولوی محمد بشیر صاحب سلمہ! السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ!
مجھے آپ کی تشریف آوری سے بہت خوشی ہوئی اور خط آمدہ اخویم مولوی سید محمد احسن صاحب سے آپ کے اخلاق اور متانت اور تہذیب کا حال معلوم ہو کر دل پہلے سے ہی مشتاق