Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

363 - 736
مرزاصاحب نے ایک معترض کا قول بطور اعتراض کے نقل فرماتے ہیں کہ مسیح موعود کی جو نشانیاں مثل خروج یاجوج وماجوج اور طلوع الشمس من مغربہا وغیرہ ہے وہ تو ابھی واقع ہوئی ہی نہیں۔ پھر جب کہ امارات مقدمہ مسیح واقع نہیں ہوئیں تو مرزاصاحب مسیح موعود کیونکر ہوسکتے ہیں۔ پس یہ معترض کی غلطی ہے کہ طلوع الشمس من مغربہا کو مسیح کے پہلے اور مقدم سمجھ کر اس نے اعتراض کیا ہے۔ پس معترض کے قول کی غلطی مرزاقادیانی پر عائد نہیں ہوسکتی۔ کیونکہ مرزاصاحب نے تو اپنے قول میں کہیں نہیں فرمایا کہ طلوع الشمس من مغربہا ہوچکا۔ ہاں مرزاصاحب اس اعتراض کے جواب میں یوں تحریر فرماتے ہیں کہ ’’فاعلم ان ہذاہ الا نباء قدتمت کلہا ووقعت الیٰ آخرہ‘‘ ظاہر ہے کہ الف لام لفظ الانباء جو عہد کا ہے خواہ وہ عہد ذہنی آپ اس کو تسلیم کریں یا عہد خارجی اور استغراقی مانیں۔ جیسے کچھ آپ اس لام کی نسبت فرماویں اور نیز چونکہ ذکر انہیں نشانوں کا ہے جو متنازعہ فیہا مقدمات مسیح سے ہیں۔ یعنی وہ علامات جو مسیح سے پہلے واقع ہونی ضرور ہیں نہ ان نشانیوں کا ذکر ہے جو متصل قیامت کے باتصال حقیقی واقع ہوں گے تو مراد الانباء معرف بلام اور لفظ ہذہ اسم اشارہ متوسط سے وہی خبریں مراد ہوسکتی ہیں جو کہ امارات مقدمہ مسیح کی ہوویں۔ نہ دیگر علامات متصلہ قیامت کیونکہ ان میں تو بحث ہی نہیں ہے اور اسی مطلب کو بہت تائید کے ساتھ خود سائل صاحب سمجھ سکتے ہیں۔ کیونکہ حضرت مرزاصاحب نے جواب تفصیلی اسی سوال میں جو شرح اور بسط فرمائی ہے اس میں اور علامات مقدسہ مسیح کا وقوع تو بیان کیا ہے۔ لیکن طلوع الشمس من مغربہا کی نسبت ایک حرف تک نہیں لکھا اور اگر کہا جاوے کہ جواب تفصیلی میں حضرت مرزاصاحب نے معترض کو کیوں نہیں یہ تنبیہ کی، کہ تونے یہ علامت مسیح سے مقدم کیوں گردانی اور اپنے اعتراض میں کیوں اس کو ذکر کیا۔ کیونکہ وہ علامت مسیح سے پہلے انتہاء کو نہیں پہنچ چکی تو واضح ہو کہ حضرت مرزاصاحب مثل معلمین اطفال کے کوئی میانجی نہیں ہیں کہ معترض کے قول میں جو جو اغلاط واقع ہوں ان سب کو تعلیم فرمایا کریں۔ ہاں جو امور متنازعہ فیہا میں یعنی وہ نشانیاں جو مسیح سے پہلے واقع ہونی چاہئیں۔ ان کا بیان فرمادیاہے۔ مرتبہ اجمال میں اس طرح پر کہ الف لام عہد سے وہ جملہ اور کل پیشین گوئیاں جو مسیح سے پہلے ہونی چاہئیں ذکر فرمائیں۔ جس کی طرف الف لام عہد کا اور اشارہ متوسط ہذہ دلالت کرتا ہے اور جواب تفصیلی میں بھی وہی پیشین گوئیاں معہ اپنے اسرار اور معارف کے بیان کیں جو مسیح سے پہلے ہونی ضرور تھیں۔ لیکن طلوع الشمس من مغربہا کا کہیں ذکر نہیں کیا۔ یہ اعتراض قلت تدبر سے پیدا ہوا ہے کہ اگر بنظر امعان نظر وانصاف دیکھا جاوے تو کبھی یہ شبہہ پیدا نہ ہو۔ 	       مورخہ ۲۵؍جولائی ۱۸۹۵ء الراقم محمد احسن (قادیانی)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter