رقیمۃ الاخلاص
وان جندنا لہم لغالبون
مراسلات فیما بین حضرت مولانا خلیل الرحمن صاحب ومولوی احسن قادیانی واقع دہرہ دون
M!پرچہ نمبر:۱… مولانا خلیل الرحمن
(تقریر سوال) بعد طلوع شمس کی جانب سے مغرب سے جیسے کہ احادیث صحیحہ میں بیان ہے کسی کافر کا ایمان لانا عند اﷲ اگر مقبول ہوسکتا ہے تو قرآن یا حدیث سے عبارت کو منقول فرمایا جاوے۔ سائل خلیل الرحمن!
پرچہ نمبر:۱… از مولوی محمد احسن امروہی قادیانی
M!
نحمدہ ونصلے علیٰ رسولہ الکریم!
بعد طلوع ہو چکنے شمس کے اپنے مغرب سے کسی کافر کا ایمان لانا ہرگز مقبول نہیں ہوسکتا۔ جیسا کہ سائل صاحب فرماتے ہیں، ہمارا اس پر ایمان ہے۔
الراقم محمد احسن، مورخہ ۲۵؍جولائی ۱۸۹۵ء
پرچہ نمبر:۲… از مولانا خلیل الرحمن
درصورت توتسلیم اس امر کے کہ بعد طلوع الشمس کے کسی کافر کا ایمان عند اﷲ مقبول نہیں ہونے کا، تو مرزاقادیانی کا تحریر فرمانا کہ کل آیات کبریٰ پوری ہوچکیں اور واقع ہوچکیں۔ جیسے کہ (حمامتہ البشریٰ ص۸۳) کے اندر جواب کے تقریر میں مذکور ہے کہ یہ سب چیزیں جیسے کہ صحیح اخبار میں ثابت ہیں واقع ہو چکی۔ جس میں طلوع الشمس من مغربہا کا بھی بیان ہے۔ آپ کے نزدیک مسلم ہے یا نہیں؟ الراقم خلیل الرحمن!
پرچہ نمبر:۲… از محمد احسن قادیانی
الجواب وبہ نستعین!حضرت اقدس مرزاصاحب نے کسی اپنی تصنیف میں نہیں تحریر فرمایا کہ طلوع الشمس من مغربہا جو علامت کبریٰ وجود قیامت کی ہے۔ وہ پوری ہوچکی اور سائل صاحب کو جو یہ شبہ حضرت مرزاصاحب کی عبارت حمامہ سے پیدا ہوا ہے وہ محض خلاف ہے۔ کیونکہ