نقل پرچہ تصدیقی مطابق اصل کے ہے۔
تحریر مناظرہ کو جملہ ناظرین تصدیق کرتے ہیں کہ واقع متعلقہ مسئلہ متنازعہ فیہا کے ہے اور دستخط ذیل میں کرتے ہیں:
مولوی مرید احمد
مولوی دوست محمد
مولوی محمد عاشق
حافظ شریف خان
حافظ محمد ایوب
مولوی اﷲ دیا
حافظ سراج الدین
منشی عبدالکریم
حافظ احمد
حافظ عبداﷲ
منشی محمد حنیف
منشی کرامت اﷲ خان
حافظ محمد حسین
منشی محمد حسین
منشی عبدالرحمن
منشی نظیر حسین
حافظ علم الدین
منشی محمود خان
سید ولایت حسین
سید نثار حسین
منشی مظفر حسین
منشی رحمت اﷲ
عبدالغفور خان
منشی منظور احمد
حافظ عبدالرحمن
محمود خان سوداگر
شاہ جی عبدالغنی
نور بخش
پیر جی نور محمد
حافظ ضابطہ خان
منشی محمد حسین
منشی احمد حسن
منشی مقبول احمد
منشی ظفر حسین
منشی حسن احمد مختار
منشی حسن محمد مختار
ملا مولا بخش
مولوی حاجی عبدالکریم
منشی رحمت اﷲ
منشی محمد بخش
منشی عبدالقادر
منشی شیخ گل محمد
منشی عبدالقیوم
منشی خلیل الرحمن
منشی ابراہیم خان
منشی مولا بخش
منشی علی احمد
حافظ عظیم الدین
حافظ محمد یعقوب
منشی عاشق علی
منشی عبدالرزاق
مرزا کریم بیگ
منشی عبدالاحد خان
منشی محمد یعقوب خان
مورخہ۲۶؍جولائی ۱۸۹۵ء کو مولوی احمد علی صاحب نے جو خط بنام مولوی محمد احسن صاحب روانہ کیا تھا۔ کچھ جواب نہیں دیا ہے۔ ۱۰؍اگست ۱۸۹۵ء
اعلان
جملہ اہل اسلام کو مژدہ وبشارت ہو کہ مرزاغلام احمد قادیانی اور ان کے حواری مولوی محمد احسن مدعی طلوع الشمس من مغربہا کو کہتے ہیں کہ ہوچکا اور پھر کہتے ہیں کہ ایمان نفع دے گا۔ یہ حدیث صحیح مسلم کے مطابق کہ جو مناظرہ مندرجہ ہذا میں پیش کردہ جناب مولوی احمد علی صاحب ہے۔ ہرگز بعد طلوع الشمس من مغربہا کے ایمان لانا نفع نہیں دے گا اور نہ معتبر ہوسکتا ہے۔ ان کے عقائد باطلہ کے رد میں یہ مناظرہ غور طلب ہے کہ وہ کوئی حدیث خلاف حدیث نبوی کے پیش نہیں کر سکے اور اس فتنہ سے اپنے آپ کو اور جملہ مؤمنین کو بچاویں۔
المشتہر!
دوست محمد خان عفی عنہ!