لما اراد اﷲ ان یرفع عیسیٰ الیٰ السماء خرج الیٰ اصحابہ وفی البیت اثنا عشر رجلاً من الحواریین فخرج علیہم من عین فی البیت وراسہ یقطر ماء فقال ان منکم من یکفربی اثنی عشرمرۃ بعد ان آمن بی ثم قال ایکم یلقی علیہ شبہی فیقتل مکانی فیکون معی فی درجتی فقام شاب من احدثہم سناً فقال لہ اجلس ثم اعاد علیہم ثم فام الشاب فقال اجلس ثم اعاد علیہم فقام الشاب فقال انا فقال انت ذاک فالقی علیہ شبہ عیسیٰ ورفع عیسیٰ من روزتہٍ فی البیت الیٰ السماء قال وجاء الطلب من یہود فاخذوا الشبہ فقتلوہ ثم صلبوہ فکفر بہ بعضہم اننی عشرمرۃ بعد ان آمن بہ وافترقوا ثلاث فرق فقالت طائفۃ کان اﷲ فینا ماشاء ثم صعد الیٰ السماء فہؤلا الیعقوبیۃ وقالت فرقۃ کان فینا ابن اﷲ ماشاء ثم رفعہ اﷲ الیہ وہؤلاء النسطوریۃ وقالت فرقہ کان فینا عبدﷲ رسولہ وہولاء المسلمون فتظاہرت الکافرتان علی المسلمۃ فقتلوہا فلم یزل الاسلام طامساً حتی بعث اﷲ محمداً صلے اﷲ علیہ وسلم فانزل اﷲ علیہ فآمنت طائفۃ من بنی اسرائیل یعنی الطائفۃ التی آمنت فی زمن عیسیٰ وکفرت طائفۃ یعنی التی کفرت فی زمن عیسیٰ فایدنا الذین آمنوا فی زمن عیسیٰ باظہار محمد دینہم علی دین الکافرین قال ابن کثیر بعد ان ساقہ بہذا اللفظ عند ابن ابی حاتم قال ثنا احمد بن سنان ثناابومعاویۃ عن الاعمش عن المنہال بن عمرو عن سعید بن جبیر عن ابن عباس فذکرہ وہذا اسناد صحیح الیٰ ابن عباس وصدق ابن کثیر فہؤلاء کلہم من رجال الصحیح واخرجہ النسائی من حدیث ابی کریب عن ابی معاویۃ بنحوہ‘‘ روایت کیا سعد بن منصور ونسائی وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباسؓ سے کہا انہوں نے جب ارادہ کیا اﷲ نے یہ کہ اٹھادے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان کی طرف نکلے۔ حضرت عیسیٰ اپنے یاروں کی طرف اور گھر میں بارہ مرد تھے۔ حاریوں میں سے پس نکلے ان پر ایک چشمہ سے جو گھر میں تھا اور سر سے ان کے پانی ٹپکتا تھا۔ پس فرمایا کہ تحقیق بعض تم میں سے وہ ہے کہ کفر کرے گا میرے ساتھ بارہ بار بعد اس کے کہ ایمان لایا مجھ پر۔ پھر فرمایا کہ کون تم میںہے کہ ڈالی جاوے اس پر شبیہ میری پھر قتل کیا جاوے۔ وہ میری جگہ اور میرے ساتھ